پاکستان
Time 18 دسمبر ، 2018

نوازشریف کے گارڈزکا تشدد: کوئی شخص قانون ہاتھ میں نہیں لےسکتا، شہریار آفریدی


اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے گارڈز کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے کیمرہ مین پر تشدد کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چاہے کوئی کتنے ہی بڑے عہدے پر کیوں نہ ہو، قانون کو ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ 'کل جب یہ واقعہ ہوا تو میں نے اُسی وقت اس کا نوٹس لے کر انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد سے رپورٹ طلب کی اور ان سے دریافت کیا ہے کہ ملزم گرفتار کیوں نہیں ہوا؟'

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ 'میں یقین دلاتا ہوں کہ اب قانون کی بالادستی کا دور ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'کوئی کتنا ہی بڑا شخص اور عہدے یا رتبے والا کیوں نہ ہو، وہ قانون کو ہاتھ میں نہیں لے سکتا'۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز سماء ٹی وی سے وابستہ کیمرہ مین واجد علی، نواز شریف کی پارلیمنٹ سے روانگی کی فوٹیج بنا رہا تھا کہ سابق وزیراعظم کے گارڈز نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا، جسے بے ہوشی کی حالت میں پمز اسپتال منتقل کیا گیا۔

واقعے کے بعد صحافیوں نے پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر ایک پر احتجاجی دھرنا دے کر بلاک کردیا جبکہ تشدد کرنے والے ایک گارڈ کو پکڑ کر پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کے حوالے بھی گیا گیا، تاہم دوسرا گارڈ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

متاثرہ کیمرہ مین کی درخواست پر اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا، جس میں نواز شریف کے 3 سیکیورٹی گارڈز کو نامزد کیا گیا تھا۔

دوسری جانب سابق وزیراعظم کے 2 گارڈز محسن اور منصف کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ ثاقب جواد کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں مختصر سماعت کے بعد عدالت نے دونوں کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

دوسری جانب نواز شریف کے سیکیورٹی انچارج شکور کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاچکا۔

اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف بھی اپنے گارڈز کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے کیمرہ مین پر تشدد کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی یقین دہانی کروا چکے ہیں۔

مزید خبریں :