کیا آپ جانتے ہیں قادر خان اسلامی تعلیمات پھیلانے کیلئے بھی کوشاں رہے؟

قادر خان صرف فنکار ہی نہیں تھے بلکہ وہ اسلامی تعلیمات کے فروغ اور بیداری کے لیے بھی اہم خدمات انجام دیتے رہے ہیں—.فوٹو فائل

بالی وڈ کے نامور اداکار قادر خان دو روز قبل کینیڈا میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے لیکن ان کی زندگی کے کچھ پہلو ایسے بھی ہیں جن کے بارے میں بہت کم لوگ ہی جانتے ہیں۔

بالی وڈ فلم نگری میں کام کرنے والے قادر خان صرف فنکار ہی نہیں تھے بلکہ وہ اسلامی تعلیمات کے فروغ اور بیداری کے لیے بھی اہم خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

 یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ انہوں نے متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے کے بعد اپنی زندگی دین اسلام کی تعلیمات پھیلانے کے لیے وقف کردی تھی۔

قادر خان کے والد مولوی عبدالرحمان ایک عالم تھے، جنہوں نے عربی زبان اور اسلامی تعلیمات میں ماسٹرز کر رکھا تھا۔

وہ ہجرت کرکے ہالینڈ میں مقیم ہوگئے تھے، جہاں انہوں نے ایک اسلامک انسٹیٹیوٹ کی بنیاد رکھی۔

قادر خان نے ایک مرتبہ ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ ان کے والد نے انتقال سے قبل انہیں ہالینڈ بلایا اور نصیحت کی کہ وہ عربی زبان، قرآن اور دینی تعلیمات کو عام کریں اور اپنے والد کے مقصد کو آگے بڑھائیں۔ 

والد کی نصیحت پر قادر خان کا کہنا تھا کہ 'وہ لاعلم ہیں، انہیں دینی معلومات کے حوالے سے کچھ نہیں پتہ'، جس پر ان کے والد نے ان سے کہا کہ 'کیا تمہیں فلموں اور تھیٹر میں کام کرنے سے پہلے اس کی معلومات تھی؟ لیکن جب تم نے کام کیا تو تم کامیاب ہوگئے۔ اسلامی تعلیمات کافی دلچسپ ہیں، تمہیں اپنی مہارت اس میں دکھانی چاہیے'۔ 

قادر خان نے 2003 میں 'کے کے انسٹیٹیوٹ برائے اسلامک اسٹڈیز اور ریسرچ سینٹر' دبئی میں کھولا جہاں پہلے ان کا تھیٹر ہوا کرتا تھا—.فائل فوٹو  

اُس وقت تک قادر خان متعدد فلموں میں کام کرچکے تھے اور ایک نامور اداکار کے طور پر جانے جاتے تھے۔

تاہم قادر خان نے اپنے والد سے وعدہ کیا کہ وہ ان کے مقصد کو آگے لے کر چلیں گے اور اپنی خدمات اسلامی تعلیمات کو پھیلانے کے لیے وقف کردیں گے۔

یہی وجہ تھی کہ قادر خان نے فلموں میں کام کرنے کے دوران عثمانیہ یونیورسٹی سے عربی زبان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور پھر فلم نگری کو خیرباد کہنے کے بعد عربی زبان سیکھنے والے طلباء کے لیے اردو زبان میں نصاب کی بھی تشکیل کی، تاکہ اسلام کے بارے میں پھیلی غلط فہمیوں کو دور کیا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ قرآن میں جو احکامات ہیں وہ پوری انسانیت کے لیے ہدایت ہے اور ایک مسلمان اس پر عمل کرکے اپنی زندگی بہتر انداز سے گزار سکتا ہے کیونکہ قرآن کا بغور مطالعہ کیا جائے تو یہ دوسرے علوم کے ساتھ ساتھ قانون کی ایک مکمل کتاب محسوس ہوگی۔

قادر خان نے 2003 میں 'کے کے انسٹی ٹیوٹ برائے اسلامک اسٹڈیز اور ریسرچ سینٹر' دبئی میں کھولا جہاں پہلے ان کا تھیٹر ہوا کرتا تھا۔  

ان کے قائم کردہ کے کے انسٹی ٹیوٹ نے نہ صرف دبئی بلکہ  بھارت اور کینیڈا میں بھی لوگوں کو قرآن کی تعلیم سے مستفید کیا۔

مزید خبریں :