پاکستان
Time 05 جنوری ، 2019

احتساب کے نام پر اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے: بلاول بھٹو

 یہ ملک صرف اور صرف ذوالفقار علی بھٹو کے آئین کے مطابق ہی چلے گا: بلاول بھٹو۔ فوٹو: ٹوئٹر/پی پی

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ احتساب کے نام پر اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لیک کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کی توقعات پر پوری نہیں اترسکی، ان میں حکومت چلانے کی صلاحیت ہی نہیں ہے، حکمراں الزام تراشیاں کر کے نظام چلا رہے ہیں۔

حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایک وزیراعظم کو احتساب کے نام پر نکال دیا گیا، کروڑوں ووٹ چوری کرنے والوں کا حساب کب ہو گا؟ پیپلز پارٹی کو کرپشن اور اس کے خلاف جاری کارروائیوں پر تشویش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس سے متعلق جے آئی ٹی کو فیصلہ سمجھ لیا گیا، جے آئی ٹی میں بغیر بلائے قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ کے نام شامل کیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر بھٹو کی گیارہویں برسی کے موقع پر میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا، جے آئی ٹی کی بنیاد پر لوگوں کی پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ وفاق کی سیاست کی اور وفاق کو اکٹھا رکھنے میں تاریخی کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج وفاق خطرے میں ہے، آج چھوٹے صوبے ٹھیکیداروں کے طرز سیاست سے نالاں ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم پر کھلے عام حملے کیے جا رہے ہیں، آج آئین کی بالادستی، انسانی حقوق پر بات کرنیوالوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والا سب سے بڑا محب وطن پاکستانی ہے، ان کی آواز سننی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک صرف اور صرف ذوالفقار علی بھٹو کے آئین کے مطابق ہی چلے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کوئی بھی غیر منتخب شخص دو تہائی اکثریت سے منظور آئین کو ختم نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی آئین کی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ 

مزید خبریں :