پاکستان
Time 05 جنوری ، 2019

اعظم سواتی کا استعفیٰ منظور ہوا یا نہیں؟ نئی بحث چھڑ گئی

اعظم سواتی نے گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں استعفیٰ پیش کیا تھا — فوٹو:فائل 

اسلام آباد: اعظم سواتی کے مستعفیٰ ہونے کے ایک ماہ بعد بھی ان کا نام وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر بطور وفاقی وزیر موجود ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کے بیٹے نے گھر کے ساتھ رہائش پذیر غریب خاندان پر تشدد کیا تھا اور ان کیخلاف مقدمہ بھی درج کرایا تھا۔ 

وفاقی وزیر نے اس معاملے پر اُس وقت کے آئی جی اسلام آباد پولیس کو فون بھی کیے تھے لیکن آئی جی جانب سے فون کال وصول نہ کرنے پر ان کا تبادلہ کردیا گیا تھا جس کے بعد یہ معاملہ سوشل میڈیا پر کافی زیربحث رہا تھا۔ 

سپریم کورٹ نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے عدالت میں اپنی رپورٹ میں وفاقی وزیر پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں استعفیٰ پیش کیا تھا۔ 

اُس وقت وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نعیم الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اعظم سواتی کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔

لیکن اب ایک ماہ گزرنے کے باوجود بھی اعظم سواتی کا نام وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور کیبنٹ ڈویژن کی ویب سائٹ پر بطور وفاقی وزیر موجود ہے۔

— فوٹو: اسکرین شارٹ 

اعظم سواتی کا نام قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر بھی بطور وفاقی وزیر درج ہے جس کے بعد اب ایک بار پھر اعظم سواتی کے استعفیٰ منظور ہونے یا نہ ہونے سے متعلق بحث شروع ہوگئی ہے۔

اعظم سواتی کی سبکدوشی کا نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے یا نہیں کیوں کہ اب تک میڈیا پر اعظم سواتی کا نوٹیفکیشن سامنے نہیں آیا ہے۔

کیبنٹ ڈویژن، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر اب تک ان کا نام بطور وفاقی وزیر درج ہونا استعفیٰ منظور نہ ہونے کا اشارہ ہے۔

دوسری جانب وزیر اعظم کے مشیر افتخار درانی کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کا استعفیٰ نہ منظور ہونے کی خبر درست نہیں ہے۔

مزید خبریں :