کاروبار
Time 07 جنوری ، 2019

حکومت کا آئندہ 5 سالوں میں اقتصادی ترقی کی شرح 7 فیصد تک بڑھانے کا فیصلہ

 اگست 2018 سے ضروری کھانے پینے کی اشیا میں افراط زر ایک فیصد سے بھی کم رہی۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے آئندہ 5 برسوں میں اقتصادی ترقی کی شرح 7 فیصد تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کی زیر صدارت 12 ویں 5 سالہ پلان پر اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پانچ سالہ پلان 2018-2023 کے ذریعے اقتصادی ترقی کی شرح 7 فیصد تک بڑھائی جائے گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پانچ سالہ منصوبے میں اقتصادی ترقی کی اوسط شرح 5.8 فیصد تک رہنےکا تخمینہ ہے۔

خسرو بختیار کو بتایا گیا کہ اقتصادی ترقی کی شرح کا تخمینہ زرعی شعبے کی گروتھ 3.6 فیصد پر ہے جب کہ صنعتی ترقی کے تخمینے 6.1 اور سروسز کے شعبے میں 6.8 فیصد کی بنیاد پر اقتصادی ترقی کا تخمینہ ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پانچ سالہ منصوبے کا مسودہ تیار ہے جس کی متعلقہ فورم سے منطوری کے بعد شروع کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ وفاقی وزیر کو اسلام آباد میں شماریات ڈویژن کی طرف سے بھی بریفنگ دی گئی۔

سیکرٹری شماریات مس شائستہ سہیل نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ اگست 2018 سے ضروری کھانے پینے کی اشیا میں افراط زر ایک فیصد سے بھی کم رہی۔

وفاقی وزیر نے شماریات ڈویژن کو ہدایت کی کہ قیمتوں کا واضح تعین کرنے کے لیے ضروری اشیا کی قیمتوں کا ڈیٹا جمعرات کی بجائے ہر پیر کو اکٹھا کیا جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کم مارکیٹ انفارمیشن کی وجہ سے ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری بڑھتی ہے اس لیے ملک بھر میں تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول مارکیٹ کمیٹیز اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان قریبی تعاون ضروری ہے۔

خسرو بختیار نے ہدایت کی کہ عوام کو اقتصادی شماریات خصوصا صارفین کے لیے قیمتوں کے اشاریہ اور مہنگائی کے رجحانات سے متعلق آگاہ کرنے کے لیے مکینزم تشکیل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری اشیاء کی قیمتوں کے بارے میں عوام کو معلومات فراہم کرنے کے لیے ذرائع ابلاغ کا استعمال ضروری ہے اور وہ اس سلسلے میں جلد ہی وفاقی وزیر اطلاعات سے ملاقات کریں گے۔

سیکرٹری شماریات نے بتایا کے پی بی ایس عالمی معیار کے مطابق اعداد و شمار اکٹھے کرتا ہے۔

مزید خبریں :