دنیا
Time 10 جنوری ، 2019

ٹرمپ اور کانگریس اراکین کے درمیان شٹ ڈاؤن کے خاتمے کیلئے مذاکرات بے نتیجہ ختم


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عارضی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے مذاکرات سے اٹھ کر چلے گئے اور اسے وقت کا ضیاع قرار دے دیا۔

میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے 5 بلین ڈالرز کے فنڈز کے تقاضے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکن اراکین کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے اور اس سلسلے میں مذاکرات کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی۔

امریکا میں جزوی شٹ ڈاؤن کے باعث 9 مختلف محکموں کے 8 لاکھ وفاقی ورکرز اور متعدد ایجنسیوں کے ورکرز کام نہیں کر رہے، شٹ ڈاؤن کے باعث امیگریشن نظام بری طرح متاثر ہے اور عدالتی نظام بھی شدید بحرانی صورتحال کا شکار ہے۔ 

وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایوان نمائندگان کے اراکین نینسی پیلوسی اور چک شومر کے درمیان ہونی والی ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکرات کا احوال بتاتے ہوئے ٹوئٹر پر بیان جاری کیا جس میں بتایا کہ وہ نینسی اور چک شومر کے ساتھ ہونے والے مذاکرات چھوڑ کر آگئے جو صرف وقت کا ضیاع تھا۔

امریکی صدر نے کہا کہ میں نے ان سے پوچھا اگر یہی صورتحال رہی تو 30 دن میں کیا ہوگا، اور بارڈر سیکیورٹی کے لیے دیوار یا خاردار تار کی وہ منظوری دے رہے ہیں یا نہیں؟۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ان کے سوال پر مذاکرات میں شریک نینسی نے کہا 'نہیں' جس پر وہ 'بائے بائے' کہہ کر واپس آگئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر نے قوم سے خطاب کے دوران میکیسکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ میکسیکو کی سرحد پر انسانی بحران جنم لے رہا ہے جو دل اور روح کا بحران ہے۔

اوول آفس میں تقریر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دیوار کی تعمیر صحیح اور غلط، انصاف اور ناانصافی کے درمیان فرق کا انتخاب ہے، ڈیموکریٹس وائٹ ہاؤس دوبارہ آئیں اور مذاکرات کریں۔

مزید خبریں :