40 برس بعد بھی 'انگریزی' کے حوالے سے امیتابھ کے خیالات نہیں بدلے

فوٹو بشکریہ : امیتابھ بچن انسٹاگرام اکاونٹ 

1982 میں ریلیز ہونے والی فلم 'نمک حلال' میں انگریزی زبان کو مزاحیہ قرار دینے والے امیتابھ بچن کو فلم کی ریلیز کے 40 سال بعد بھی انگریزی زبان مزاحیہ ہی لگتی ہے۔ 

انگریزی زبان کا مقابلہ ہندی سے کرتے  ہوئے امیتابھ بچن نے اپنے ڈائیلاگ 'انگریزی اِز آ فَنی لینگویج ' کا اعادہ کرتے ہو انھوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں ہندی زبان کی لسانی اہلیت سے انگریزی زبان کا مقابلہ کیا ہے۔

اپنے مخصوص انداز میں بگ بی نے بتایا کہ کس طرح انگریزی کے طویل، لفاظی سے بھرپور جملے ہندی زبان کے صرف ایک لفظ میں سما سکتے ہیں۔

ٹویٹ میں امیتابھ بچن نے لکھا ہے کہ ذرا ہندی کی کارکردگی پر نظر ڈالیے:

انگریزی سے ترجمہ : میں معذرت خواہ ہوں، میں سن نہیں سکا، کیا آپ اپنی بات کو دوہرا سکتے ہیں؟

امیتابھ نے لکھا کہ ہندی زبان میں اتنا طویل جملہ بولنے کی ضرورت نہیں بلکہ صرف 'ہیں' کہہ دینا کافی ہے۔










امیتابھ کی ٹویٹ کی گئی مثال کے تحت ہندی کا 'ہیں' کسی الجھن سے لے کر حیرت اور غصے تک کے کئی جذبات کا اظہار کرنے کا اہل ہے۔

آن لائن ٹویٹ کرنے کے بعد سے بگ بی کا یہ پیغام ہزاروں کمنٹس کے ساتھ 12000 سے زائد لائکس سمیٹ چکا ہے۔










جب کہ کئی لوگوں نے اسی ٹویٹ پر اپنی مثالیں بھی شیئر کیں ؛ 











جہاں کئی لوگ اس ٹویٹ سے لطف اندوز ہوئے وہیں کچھ لوگوں نے اس ٹویٹ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے جواب میں  انگریزی کا بھی ایسا ہی لفظ متعارف کروایا جو ہندی لفظ 'ہیں' کا متبادل ہو سکتا ہے۔


امیتابھ بچن سوشل میڈیا خصوصاً ٹوئٹر پر کافی سرگرم رہنے کے حوالے سے مشہور ہیں اور ان کے کیے ہوئے ٹویٹس کو ری ٹیوٹس بھی بڑی تعداد میں کیا جاتا ہے۔

مزید خبریں :