پاکستان
Time 12 جنوری ، 2019

عمران خان کٹھ پتلی اور بے نامی وزیراعظم ہے: بلاول بھٹو

سازش سے ہمیں نکالنے والے پہلے بھی ناکام ہوئے، اب بھی ناکام ہوں گے: بلاول بھٹو۔ فوٹو: جیو نیوز

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان تو کٹھ پتلی اور بے نامی وزیراعظم ہے۔

کوٹری میں جامشورو برج اور کوٹری فلائی اوور برج کے افتتاح کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے گورنننس اور ڈلیوری کو ترجیح بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تھر کے لوگوں کو روزگار اور پورے سندھ میں مفت طبی سہولت دی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف خدمت کی ہے، جس کا نتیجہ آج بھگت رہے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو حکومت دھاندلی کی وجہ سے ملی، وہ ہم نے صاف شفاف الیکشن میں جیت نہیں سکتے، وہ کام اور خدمت میں ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ سازش سے ہمیں نکالنے والے پہلے بھی ناکام ہوئے، اب بھی ناکام ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی عوام کے ساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور سندھ کے لوگوں کو پیپلز پارٹی سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے۔

وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان اصولوں کی سیاست سے پہلے اصول تو سیکھ لیں۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں امپائر کی انگلی چلتی ہے لیکن سیاست میں عوام کی مرضی چلتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اصولوں کی سیاست کا دھوکا دے کر عوام کے ووٹ چوری کیے، آپ نے اقتدار حاصل کر لیا لیکن قوم کا وقار قائم نہیں رکھ سکے، حکومتی عہدے حاصل کر لیے لیکن ان کی پاسداری نہ کر سکے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ تحریک انصاف نے جتنے دعوے کیے سب فراڈ نکلے، قسمیں ہوا میں اڑ گئیں، حکومت کے سبز باغ عوام کے لیے کانٹوں کا ہار بن گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی روپیہ پیچھے جا رہا ہے اور معیشت کمزور ہو گئی ہے، عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب گئے ہیں اور غریبوں کے چولہے ٹھنڈے ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیا روزگار نہیں مل رہا جب کہ پہلے سے موجود روزگار پر حملے ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھر دینے والوں نے لوگوں کے سر سے چھت چھین لی، آج گیس آ رہی ہے اور نا ہی سرمایہ کاری لیکن حکومتی وزیروں کی دیدہ دلیری دیکھیں کہتے ہیں مہنگائی کم ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی آنکھوں پر غرور کی پٹی ہے، ان کا دماغ طاقت کے نشے میں اور دل بے حسی سے پتھر ہو چکا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ ملک کو 80 فیصد گیس دیتا ہے لیکن سندھ کو گیس سے محروم کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے ترقیاتی فنڈز روک لیے گئے ہیں جس کے باعث ترقی کا عمل متاثر ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کو کس بات کی سزا دی جا رہی ہے، سندھ کے عوام کو دیوار سے کیوں لگایا جا رہا ہے، صرف اس لیے کہ لوگوں نے ووٹ چوری نہیں ہونے دیئے، صرف اس لیے کہ کٹھ پتلیوں کو ووٹ نہیں دیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے صبر کا امتحان نہ لو، تم سے پہلے بھی فرعون آئے، ان فرعونوں کے انجام سے سبق سیکھو، اگر تم باز نہ آئے تو تمہیں بتائیں گے ووٹ چوری کا بدلہ کیسا ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو پگڑیاں اچھالنے کے علاوہ کچھ نہیں آتا، کانٹوں کی جھاڑیوں سے دامن تار تار ہو سکتا ہے سایہ نہیں مل سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی کے جیالوں کو مت للکارو، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، پنجاب اور جنوبی پنجاب کے لوگوں نے اسلام آباد پر چڑھائی کی تو جعلی حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ افلاطونی حکومت کو یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ روپے کی قیمت کیوں کم ہوئی، حکومت انڈوں اور مرغیوں سے فارن ایکسچینج بڑھانے کی بات کرتی ہے، حکومت کو یہ نہیں پتا کہ ایک دن میں 500 ارب کا قرضہ کیسے چڑھا۔

ان کا کہنا تھا کہ قرض پر خودکشی کرنے کا کہنے والے قرض ملنے پر مٹھائی تقسیم کر رہے ہیں، ہم کٹھ پتلیوں کو نہیں مانتے۔

منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کسی جعلی جھوٹی جے آئی ٹی کو نہیں مانتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل اور نیب سے نہیں ڈرتے، ہم انتقامی سیاست کا مقابلہ کریں گے۔

مزید خبریں :