ایسا کیوں ہوتا ہے؟ روز مرہ کے بہت سے 'کیوں' کے جوابات

کیا آپ جانتے ہیں کہ بائیں ہاتھ سے کیوں لکھا جاتا ہے ؟نیلا رنگ لڑکوں کے لیے ، گلابی لڑکیوں کے لیے کیوں ؟ گلہریاں ایک دوسرے کے پیچھے کیوں بھاگتی ہیں؟ ایسے اور بھی روزمرہ کے بہت سے کیوں ہیں جن کے سائنسی جوابات موجود ہیں۔کچھ کے جوابات تو ابھی لیجیے؛

کچھ لوگ بائیں ہاتھ سے کیوں لکھتے ہیں ؟

فوٹو کریڈٹ ؛ شٹر اسٹاک 

تقریباً 90 فیصد انسان سیدھے ہاتھ سے لکھتے اور دیگر کام کرتے ہیں۔سائنسدانوں کے مطابق سیدھے ہاتھ اور الٹے ہاتھ سے کام کرنے میں 'انسانی جینز' کا ہاتھ ہوتا ہے۔یہ موروثی بھی ہو سکتا ہے۔ایک اور نظریہ یہ بھی ہے کہ انسانی دماغ کا بایاں حصہ جب انسانی جسم کنٹرول کرتا ہے تو الٹا ہاتھ بھی اسی کنٹرول کے تحت کام کرتا ہے۔

کیا الٹے ہاتھ سے کام کرنے والے قدم بھی الٹا ہی اٹھاتے ہیں؟ جی ہاں ایسا ہی ہوتا ہے ، الٹے ہاتھ سے کام کرنے والے 'گوفی' کہلاتے ہیں۔ایسے لوگ اپنا کوئی بھی کام کرنے کے لیے  اپنا پہلا قدم بائیاں ہی اٹھاتے ہیں۔ 

تصویر کھینچتے ہوئے 'چیز ' کیوں کہا جاتا ہے؟

فوٹو کریڈٹ ؛ شٹر اسٹاک

تصویر کھینچتے ہوئے ایک لفظ کا استعمال عام ہے ،یہ  لفظ ہے 'چیز'،یہ لفظ سنتے ہی سب فوری طور پر کیمرے کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں اور اپنے چہرے پر مسکراہٹ سجا لیتے ہیں۔اور اس طرح سے تمام لوگ ایک وقت میں کیمرے کی طرف دیکھ کر مسکرانا شروع کر دیتے ہیں۔

اس لفظ کے استعمال کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ شاید آس پاس چیز کے نہ ہونے کے باوجود یہ لفظ سن کر سب مسکرا دیتے ہیں۔ٹیکساس کے ایک اخبار کے مطابق اس لفظ کا استعمال 1943 سے ہورہا ہے۔

اس کی ایک وجہ اور بھی بتائی جاتی ہے کہ جب یہ لفظ ادا کیا جاتا ہے تو خود بخود ہونٹ اس انداز میں پھیل جاتے ہیں کہ یوں لگنا شروع ہو جاتا ہے جیسے کہ تصویر کچھوانے والا بندہ مسکرا رہا ہے۔

ٹریفک سگنل لائٹس نیلی، پیلی اور لال ہی کیوں ہوتی ہیں ؟ 

فوٹو کریڈٹ ؛ شٹر اسٹاک

لال رنگ کا استعمال رکنے کے لیے اس لیے کیا جاتا ہے کہ واضح ترین نظر آنے والے رنگوں میں لال سب سے زیادہ واضح نظر آنے والا رنگ ہے۔اس لیے اسے دور سے بآسانی دیکھا جا سکتا ہے۔اور اس کی دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ لال رنگ صدیوں سے خطرے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

سڑکوں پر گاڑیاں آنے سے بہت پہلے ریل گاڑیوں کے نظام کے لیے یہ رنگ 1830 سے استعمال کیا جاتا ہے۔ریل گاڑیوں کے نظام میں چلنے کے اشارہ دینے کے لیے سفید رنگ کی روشنی کا استعمال کیا جاتا ہے اور ہرا رنگ تیار ہوجانے کا اشارے ہے۔

1920 میں ریل گاڑیوں کے سگنل نظام کے رنگ لے کر سڑکوں کے لیے بھی سگنل نظام شروع کیا گیا، بعد میں ان رنگوں میں ترمیم ہوتی رہی۔

سڑکوں پر سفید رنگ اور کھمبے پر لگی ہوئی سفید روشنی میں فرق کرنا کچھ مشکل ہوجاتا ہے اس لیے سفید رنگ کی جگہ ہرے رنگ نے لے لی۔

پیلا رنگ فاصلے سے واضع طور پر نظر آنے والے رنگوں میں دوسرے نمبر پر سمجھا جاتا ہے۔اس لیے پیلے رنگ کا استعمال 'تیار رہنے کا اشارہ دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔

پانی میں بہت دیر رہنے سے ہاتھ نرم کیوں پڑ جاتے ہیں ؟

فوٹو کریڈٹ ؛ شٹر اسٹاک

اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ ہاتھ زیادہ دیر تک پانی میں رہنے سے ہاتھوں کی جلد زیادہ پانی جذب کر لینے کی وجہ سے پھول جاتی ہے جبکہ سائنسی تحقیق کے مطابق  ایسا ہے نہیں۔

سائنسدان  1930 سے یہ بات جانتے ہیں یہ صرف 'اوسموس'یعنی باریک جھلی سے پانی کا جذب ہوجانے  کا آسان سا عمل نہیں ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق اس کی وجہ جلد کے نیچے موجود خون کی نالیاں ہوتی ہیں جو بھنچ جاتی ہیں تاکہ گیلی اشیا پر آسانی سے گرفت بنائی جا سکے اور انھیں اٹھا یا جا سکے۔

نیلا رنگ لڑکوں کے لیے اور گلابی لڑکیوں کے لیے کیوں مخصوص ہے ؟

فوٹو کریڈٹ ؛ شٹر اسٹاک

نیلا رنگ لڑکوں کے لیے اور گلابی لڑکیوں کے لیے ہے، یہ بات اب روزمرہ کا حصہ بن چکی ہے۔ نہ صرف کپڑوں بلکہ ضرورت کی ہر چیز میں رنگوں کے اس انتخاب کا خیال رکھا جاتا ہے۔تاہم برسوں پہلے یہ تصور الٹ تھا۔

1927 میں ٹائم میگزین نے ایک چارٹ شا ئع کیا تھا جس میں چار بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز نے لڑکوں کے لیے گلابی رنگ کے ملبوسات تجویز کیے تھے۔1918 میں نومو لود بچوں کے اسٹور ارن شا کے مطابق  لڑکوں کے لیے گلابی اور لڑکیوں کے لیے نیلا رنگ قابل قبول ہے۔

اس کی وجہ اسٹور کی جانب سے یہ بتائی گئی کہ گلابی رنگ زیادہ مستحکم اور مضبوط رنگ سمجھا جاتا ہے اس لیے اسے لڑکوں کے لیے ہونا چاہیے جب کہ نیلا رنگ زیادہ لطیف اور نازک ہوتا ہے اس لیے وہ لڑکیوں پر زیادہ اچھا لگتا ہے۔

سماجیات کے ماہر کے مطابق یہ تصور بیسیوں صدی سے پہلے ہی تبدیل ہونا شروع ہو گیا تھا۔ نیلا رنگ لڑکوں پر اچھا لگتا ہے اور گلابی لڑکیوں پر، اس تصور نے اپنی جگہ بنانی شروع کی اور فیشن مارکیٹ نے رنگوں کے اس تصور کو رائج کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

ہچکی کیوں آتی ہے؟

فوٹو کریڈٹ ؛ شٹر اسٹاک

ہچکی کو عموماً کسی کے یاد کرنے سے جوڑا جاتا ہے۔آپ مانیں یا نہ مانیں ہچکی اکثر بغیر کسی خاص وجہ کے ہوتی ہے ۔لیکن کبھی کبھار سگریٹ نوشی، ایک ساتھ بہت سا پانی پی لینے،کسی خوف یا بہت جوش کی وجہ سے بھی ہچکی شروع ہو سکتی ہے۔ بہت کم صورتوں میں ہچکی زیادہ وقت تک رہتی ہے۔ اگر ہچکی 48 گھنٹوں سے زیادہ رہے تو اسے Intractable Hiccups کہتے ہیں۔ 

انسانی جسم میں اپینڈکس کیوں ہے ؟

فوٹو کریڈٹ؛ ڈاکٹر ڈاٹ کام

ہم اکثر اپینڈکس کے بارے میں سنتے ہیں، بڑی آنت کے نزدیک ایک چھوٹا سا ٹکڑا جس کے بارے میں صرف اس وقت معلوم ہوتا ہے جب اس میں کوئی انفیکشن پیدا ہو جائے اور فوری سرجری کی ضرورت پڑ جائے۔

چارلس ڈارون سمیت کئی اور سائنسدانوں کا بھی یہ ماننا تھا کہ یہ انسان جسم میں نظام ہضم کا حصہ تھا جو ارتقائی مراحل طے کرتا ہوا اب کسی کام کا نہیں رہا۔

لیکن موجودہ سائنسی نظریات کے مطابق انسان کے علاوہ دیگر دودھ پلانے والے جانوروں میں بھی اپینڈکس پایا جاتا ہے۔گمان کیا جاتا ہے کہ یہ چھوٹا سا عضو انسانی مدافعتی نظام کا حصہ ہے ، جو جسم کو گُڈ بیکٹیریا کو جمع کرنے کا کام کرتا ہے ۔

ہمارے لیے نیند کیوں ضروری ہے ؟

فوٹو کریڈٹ ؛ شٹر اسٹاک

نیند انسانی جسم کے لیے تازہ دم ہونے کا ذریعہ ہے۔کہا جاتا ہے کہ دماغ کو کچھ عرصے کے لیے ایک کام بند کر کے دوسرا کام کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔اس دوران جو کچھ ہم سیکھتے ہیں یا دیکھتے ہیں اسے دماغ ذہن نشین کرتا ہے۔

گلہریاں کو ایک دوسرے کے پیچھے کیوں بھاگتی ہیں؟

فوٹو کریڈٹ ؛ شٹر اسٹاک

اب تو یہ منظر کم نظر آتا ہے لیکن پھر بھی کسی پارک یا شہر سے باہر کہیں کسی منظر میں آپ کو درختوں پر گلہریاں ایک دوسرے کے پیچھے بھاگتی ہوئی نظر آئیں گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح سے وہ حفظ مراتب کا خیال رکھتی ہیں۔ بڑی گلہری آگےجہاں جہاں بھاگتی نظر آئے گی چھوٹی گلہری اس کا پیچھا کرتی رہے گی۔کبھی کبھار چھوٹی گلہریاں ایک دوسرے کو پکڑنے کا کھیل بھی کھیلتی ہیں۔

آئندہ جب بھی کوئی کیوں ذہن میں آئے تو یاد رکھیے کہ ان کا جواب ضرور موجود ہو گا بس ذرا سی دیر انھیں ڈھونڈنے کی ہے۔

مزید خبریں :