پاکستان
Time 15 جنوری ، 2019

ہم ایم کیو ایم کی سیاسی قوت کو تسلیم کرتے ہیں، وزیر اطلاعات فواد چوہدری

وفاق اور کراچی میں اتحاد احسن طریقے سے چل رہا ہے، ایم کیو ایم کراچی کی سیاست کا اہم حصہ ہے، فواد چوہدری کی ایم کیو ایم مرکز آمد کے موقع پر گفتگو— فوٹو: ایم کیو ایم آفیشل ویب

کراچی: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے مرکز بہادرآباد کا دورہ کیا اور اس موقع پر کہا کہ ہم ایم کیو ایم کی سیاسی قوت کو تسلیم کرتے ہیں۔

ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ایم کیو ایم کو سیاسی قوت تسلیم کرتے ہیں، ایم کیو ایم کراچی کی سیاست کا اہم حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اور کراچی میں اتحاد احسن طریقے سے چل رہا ہے، پیسے بچانے کے معاملے پر اپوزیشن قائدین ایک ہیں ، ان کا طریقہ واردات ایک جیسا ہے، ایک نے حدیبیہ بنائی دوسرے نے اومنی بنائی، دونوں پارٹیز کا ایجنڈا، کرپشن ماڈل ایک جیسا ہے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف کی سیاست میں فرق نہیں، وہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، ن لیگ اور پی پی کی سیاست میں نظریہ ہے نہ قیادت، دونوں کی سیاسی اننگز ختم ہو چکی ہیں۔

اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل نے کہا کہ فواد چوہدری اور دیگر دوستوں سے دوستانہ گفتگو ہوئی جس میں سندھ کے مسائل پر بات کی گئی۔

کنور نوید جمیل نے کہا کہ کراچی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے، کراچی پر وفاق کا نظر کرم ہونا چاہیے، فواد چوہدری سے کراچی میں اپنے بند دفاتر کا ذکر کیا ہے جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ وہ وزیراعظم سے بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی تحفظات پر فواد چوہدری سے بات کی، میں تین پرائیوٹ سیکیورٹی گارڈ لے کر چلتا ہوں، کراچی میں ایسا ماحول ہو کہ ہر شہری خود کو محفوظ سمجھے، مارٹن کوارٹر کیس سپریم کورٹ کے سامنے ہے اس پرعمل کیا جارہا ہے، وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل بھی مسترد ہوئی ہے۔

اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ ہمیں ہر قدم پر ایم کیو ایم کی ضرورت پڑے گی، اٹھارویں آئینی ترمیم میں کئی آرٹیکل اچھے ہیں اور کئی برے ہیں، وفاق سے صوبوں کو اختیارات ملے لیکن صوبوں نے نیچے منتقل نہیں کیے۔

اس پر کنور نوید جمیل نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت وزرائے اعلیٰ نے کروڑوں روپے خرچ کیے، ہائرایجوکیشن صوبوں کو دے کر تباہ کردیا گیا، جب تک اتفاق نہیں ہوتا آئینی ترمیم بالکل نہیں ہوسکتی، فوجی عدالتوں کے معاملے پر ایم کیو ایم سے اب تک بات نہیں ہوئی ہے۔

مزید خبریں :