دنیا
Time 17 جنوری ، 2019

آسٹریلیا شدید گرمی کی زد میں، دریاؤں میں آکسیجن ڈال کر مچھلیاں بچانے کی تیاری

ساؤتھ ویلز کے ڈارلنگ دریا میں گذشتہ دنوں لاکھوں کی تعداد میں مری ہوئی مچھلیا ں پائی گئیں—۔فوٹو  بشکریہ اے پی

آسٹریلیا میں شدید گرمی کی لہر کی وجہ سے آبی حیات بھی خطرے میں ہے، یہی وجہ ہے کہ مچھلیوں اور دیگر آبی حیات کو بچانے کے لیے آسٹریلوی حکومت کی جانب سے دریاؤں میں مصنوعی طور پر آکسیجن پمپ کرنے کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا گیا ہے۔

آسٹریلوی حکومت کی جانب سے یہ اعلان شدید گرمی کی لہر کے بعد لاکھوں کی تعداد میں مچھلیوں کے مرنے کے بعد کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ ساؤتھ ویلز کے ڈارلنگ دریا میں لاکھوں کی تعداد میں مری ہوئی مچھلیاں پانی کی سطح پر تیرتی ہوئی ملی تھیں۔

پانی کی ریجنل وزیر نیال بلیئر کا کہنا ہے کہ بیٹری سے چلنے والے 16 ایئریٹرز خرید لیے گئے ہیں جنھیں خشک سالی سے متاثرہ آبی جگہوں پر رکھا جائے گا۔ 

وزیر کے مطابق ہم مچھلیوں کو مرنے سے اُس وقت تک نہیں روک سکتے جب تک دریاؤں کا بہاؤ مناسب کرکے اپنے ڈیموں میں پانی کی سطح واپس معمول کے مطابق نہیں کرلیں گے۔

ماہرین اس کی وجہ آسٹریلیا میں آنے والی حالیہ گرمی کی لہر، خشک سالی اور پانی میں آکسیجن کو کم کر دینے والی کائی کو قرار دے رہے ہیں۔

اس وقت دنیا کے زیادہ تر ممالک سرد موسم کی زد میں ہیں لیکن آسٹریلیا میں شدید گرمی نے وہاں انسانوں کو تو کیا جانوروں کو بھی پریشانی میں ڈال رکھا ہے۔

آسٹریلوی محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے نیو ساؤتھ ویلز میں پارہ 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے اور یہ لہر ایک ہفتے تک جاری رہنےکی پیش گوئی کی گئی ہے۔

مزید خبریں :