پاکستان
Time 21 جنوری ، 2019

پاکستان کی کرتارپور راہداری معاہدے کیلئے بھارت کو دورے کی دعوت

بھارتی وفد کے ساتھ مذاکرات سے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی تجویز ہے، دفترخارجہ — فوٹو:فائل 

اسلام آباد: پاکستان نے کرتارپور معاہدے پر مذاکرات کے لیے بھارتی حکومت کو دورے کی دعوت دی ہے۔ 

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق حکومت پاکستان نے کرتار پور معاہدے کا ڈرافٹ بھارتی ہائی کمیشن کے ذریعے بھارت کو بھجوا دیا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت کرتار پور معاہدے پر مذاکرات کے لیے وفد جلد اسلام آباد بھیجے۔ 

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان 2019 میں کرتار پور راہداری کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یہ فیصلہ اسلامی اصولوں کے مطابق کیا گیا ہے کیوں کہ اسلامی اصول تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق قائد اعظم کے وژن کے مطابق پرامن ہمسائیگی پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان علاقائی امن و ترقی کےلیے کام کرتا رہے گا۔

ترجمان نے بتایا کہ ڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر فیصل کو کرتار پور پر فوکل پرسن تعینات کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 28 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ 

تحصیل شکر گڑھ میں واقع گوردوارہ صاحب کے قریب کرتارپور کوریڈور کے سنگ بنیاد کی تقریب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، بھارتی وزیروں پر مشتمل وفد، مختلف ممالک کے سفارتکاروں، عالمی مبصرین اور سکھ برادری کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔

مزید خبریں :