کاروبار
Time 28 جنوری ، 2019

آئی ایم ایف سے قرض لینے کے معاملات آخری مراحل میں داخل ہو گئے: اسد عمر


لاہور: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہاہےکہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کے معاملات آخری مراحل میں داخل ہو گئے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے قرض پر پاکستان کے لیے قرض کا حجم نہیں شرائط اہم تھیں، بات چیت کے آغاز میں ہمارا اور آئی ایم ایف کا جتنا فرق تھا وہ کم ہوا ہے، آئی ایم ایف نے بھی اپنی پوزیشن تبدیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوشش ہے جلد سے جلد یہ معاہدہ ہوجائے لیکن چاہتے ہیں کہ جلدی میں ایسا معاہدہ نہ ہو جو معیشت اور عوام کی بہتری میں نہ ہو۔

اس سے قبل لاہور میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ بجلی کے نظام کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے، بجلی پیدا کرنے کے لیے آزادی ہونی چاہیے، بجلی کہ تقسیم کے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدتر معیشت وراثت میں ملی، اسے ٹھیک کرنے کے ساتھ اداروں کی بحالی بھی اولین ترجیح ہے، اداروں میں آڈٹ کا نظام ضروری ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ  ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کا طریقہ آسان کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے، ٹیکس ریٹرن آسان بنانے کے لیے کام کررہے ہیں، آسان ٹیکس فارم اسکیم پورے پاکسستان میں لاگو ہوگی، 2019 کی ٹیکس ریٹرن کو آسان بنایا جائے گا اور فروری میں ٹاپ ٹیکس ریٹرنز کو تقریب میں سراہا جائے گا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ جب تک تجارتی خسارہ قابو میں نہیں لاتے، اس وقت تک باقی معاملات حل نہیں ہوں گے، ہمیں ماحول بدلنے کی ضرورت ہے، اربوں روپے کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، ہم اب دیوار کے پیچھے چھپ نہیں سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک میں اسپیشل اکنامک زونز کا بنیادی کردار ہے اور اکنامک زونز بزنس مین کو چلانے چاہئیں، حکومت کا کام سہولت دینا ہے اصل کام تاجر برادری نے کرنا ہے، تاجروں کو بلاجواز خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، سرمایہ کاری کریں، حکومت ہر طرح کا تحفظ دے گی۔

مزید خبریں :