کیا ایک صدی کے اندر حشرات الارض کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا؟

محققین کے مطابق حشرات الارض کی تمام اقسام خطرے میں ہیں۔فوٹو کریڈٹ گیٹی امیجیز

ایک عالمی تحقیق کے مطابق حشرات الارض میں ہونے والی حالیہ کمی کی شرح کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ  ایک صدی کے اندر اندر دنیا سے کیڑے مکوڑے غائب ہو سکتے ہیں۔

بائیولوجیکل کنزرویشن جرنل میں شائع ہونے والے تجزیے گلوبل سائینٹفک ریسرچ کے مطابق عام کیڑوں میں سے 10 فی صد حشرات الارض تو پہلے ہی ختم ہو چکے ہیں۔کمی کی یہ شرح میملز جانور ، پرندوں اور رینگنے والے جانوروں کے مقابلے میں آٹھ گنا زیادہ ہے۔

تحقیق کے مطابق کسی بھی ایک کیڑے کی نسل ختم ہونے کے اثرات تمام ماحولیاتی نظام پر پڑتے ہیں۔

کیڑوں کی کمی پر کیا جانے والا حالیہ تجزیہ اب تک کی جانے والی دنیا بھر سے 73 تحقیقات کو سامنے رکھ کر گیا ہے۔

خطرے کی گھنٹی بجاتی کیڑوں کی یہ نمایاں کمی کے پیچھے دنیا بھر میں حشرات الارض کے خاتمے کیلئے استعمال ہونے والی ادویات کا بے دریغ استعمال کہا جا رہا ہے۔

گلوبل سائینٹفک ریسرچ کے مطابق حشرات الارض کی 40 سے زائد اقسام ایسی ہیں جو معدومیت کے قریب ہیں۔

سڈنی اور کوئنزلینڈ یونیورسٹیوں کے محققین کے مطابق زراعت سے منسلک تمام صنعتوں کو اس طرف دھیان دینے کی فوری ضرورت ہے۔حشرات الارض کے ختم ہوجانے سے تمام ماحولیاتی نظام بگڑ جائے گا اس لیے ان کی حفاظت کا فوری بندو بست ہونا چاہیے۔

سڈنی اسکول آف لائف اینڈ اینوائرمنٹ سائنسز کے محقق فرانچسکو سانچیز بایو کے مطابق گزشتہ 30 برسوں میں کُل کیڑوں کا 2.5 فیصد سالانہ شرح کے حساب سے کمی ہورہی ہے۔یہ رفتار برقرار رہی تو ایک صدی کے اندر اندر تمام حشرات الارض کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

ختم ہوجانے والے کیڑوں کی قسموں میں تتلیوں اور پروانوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے۔اس تجزیے میں حشرات الارض کے خاتمے کی 4 بنیادی وجوہات کو سامنے لایا گیا ہے۔پہلی وجہ زراعت ، دوسری آبادی کا بڑھنا اور جنگلوں کا کٹنا ہے، تیسری آلودگی اور چوتھی وجہ ماحولیاتی تبدیلی ہے۔

40 تحقیقات میں زراعت کو اس مسئلے کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔محققین کے مطابق کیڑوں کو مارنے والی دواؤں کا بے دریغ استعمال ایک بڑی وجہ ہے۔

ڈاکٹر سانچیز بایو نے کہا ہے کہ زراعت صدیوں سے چلی آرہی ہے لیکن ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔زراعت میں جدت کے نام پر تبدیل ہونے والی کیڑے مار دواؤں نے حشرات الارض کی نسلیں ختم کر دی ہیں۔

مزید خبریں :