بھارت میں مینڈک کی نئی قسم دریافت

تحقیق کاروں نے نئی دریافت ہونے والی مینڈک کی قسم کو مسٹی سیلیس' کا نام دیا ہے— فوٹو: بشکریہ بی بی سی

بھارتی محققین نے سڑک کنارے گندے پانی کے جوہڑ سے مینڈک کی ایک نئی نسل دریافت کی ہے۔

دہلی یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی اسٹوڈنٹ سونالی گارگ اور ان کے سپر وائزر ایس ڈی بیجو کو نئی نوع کے یہ مینڈک مشرقی گھاٹ سے ملے۔انھوں نے اسے 'مسٹی سیلیس' کا نام دیا ہے۔

یہ نام لاطینی زبان سے لیا گیا ہے اور اس کا مطلب ہے پر اسرار اور چھوٹے۔سائنسدانوں نے اس چھوٹے منہ والے مینڈک کو تین سال کی تلاش کے بعد ڈھونڈا ہے۔ان کے مطابق یہ مینڈک چھوٹے منہ والے مینڈکوں کی ایک بالکل نئی قسم سے تعلق رکھتا ہے۔

مینڈکوں کی یہ نئی قسم ابھی تک صرف ایک مخصوص جگہ پر پائی گئی ہے۔

سونالی کے مطابق اس دریافت کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ پانی اور خشکی پر رہنے والے جانوروں کے دریافت ابھی تک مکمل نہیں ہوسکی ہے۔

یہ مینڈک ابھی تک اس لیے نظروں سے اوجھل تھا کہ یہ صرف چار دن کے لیے افزائش نسل کے لیے ظاہر ہوتا ہے اور پھر بقیہ پورا سال دوسروں کی نظروں سے اوجھل رہ کر ایک پر اسرار زندگی گزارتا ہے۔

اس سے قبل بھی مغربی گھاٹ کے علاقے سے مینڈکوں کی کئی اقسام دریافت ہو چکی ہیں۔ اس سے یہ علاقہ دنیا کا متنوع حیاتیاتی نظام والا علاقہ بن جاتا ہے۔

تحقیق کاروں کے مطابق چونکہ ابھی تک اس مینڈک کے ماحول کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں اس لیے اس مخصوص جگہ کی حفاظت ضروری ہے۔

درختوں پر رہنے والے مینڈک ، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ ایک صدی سے بھی قبل ناپید ہو چکے ہیں ، ان کا ایک ٹیڈ پول مغربی گھاٹ سے 2016 میں دریافت ہوا۔

2017 میں بھی مینڈکوں کی نئی اقسام اسی علاقے سے سامنے آئیں۔

مزید خبریں :