پاکستان
Time 15 فروری ، 2019

آمدن سے زائد اثاثے: پی ٹی آئی رہنما علیم خان کے ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع

لاہور: احتساب عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کے ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کردی گئی۔

نیب کی جانب سے علیم خان کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا، اس موقع پر پراسیکیوٹر نیب وارث جنجوعہ نے عدالت کو بتایا کہ علیم خان نے دوران ریمانڈ تفتیش میں تعاون نہیں کیا جس پر فاضل جج نے کہا علیم خان نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا پھر بھی آپ کہہ رہے ہیں تعاون نہیں کر رہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ علیم خان کے پاس 2003 میں کوئی اثاثے نہیں تھے اور 2007 میں انہوں نے 871 ملین کے اثاثے بنالیے، اس عرصہ میں علیم خان نے 35 کمپنیاں بنائیں اور 100 کے قریب اکاؤنٹس کھلوائے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ علیم خان سال 2000 میں سوسائٹی کے سیکرٹری کوآپریٹو اور 2003 میں ایم پی اے بنے اور ان کے اثاثوں کی مالیت پندرہ سے بیس ارب روپے ہے۔

پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ علیم خان نے اپنے اثاثے الیکشن گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے، عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے سوال کیا آپ بتائیں کہ 9 روز کے جسمانی ریمانڈ میں آپ نے کیا کیا جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ 31 گواہوں کو بلایا گیا جن میں سے 7 گواہ آئے۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ علیم خان نے 900 کنال زمین خریدی مگر ابھی تک نہیں بتایا کہ کیسے خریدی جب کہ نیب پراسیکیوٹر نے کہا علیم خان نے 900 کنال کی قیمت 60 کروڑ ظاہر کی ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جب علیم خان نے 2003 میں زمین خریدی اس وقت ان کے پاس اتنی رقم نہیں تھی اور انہوں نے بے نامی اکاؤنٹس سے ادائیگی کی۔

یاد رہے کہ 6 فروری کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے علیم خان کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے کیس میں بیان کے لیے طلب کیا تھا اور انہیں دفتر سے ہی گرفتار کرلیا تھا۔

مزید خبریں :