روس کے ٹیلی کام آپریٹرز کا اپنے صارفین کا ڈیٹا فروخت کرنے کا انکشاف

روس میں ٹیلی کام انڈسٹری صارفین کا ڈیٹا فروخت کر رہی ہے۔ فوٹو کریڈٹ : موسکوا نیوز ایجنسی

روس کے مقبول ترین ٹیلی کام آپریٹرز اپنے صارفین کی لوکیشن کا ڈیٹا ماسکو سٹی ہال کو لاکھوں ڈالرز کے عوض فروخت کر رہے ہیں۔

روس کا دارالحکومت ماسکو دنیا کا سب سے بڑا چہرہ پہچاننے والا سسٹم متعارف کروانے کے حوالے سے خبروں کی زد میں ہے۔امید کی جا رہی ہے کہ رواں سال اس سسٹم میں 174,000 نگرانی کرنے والے کیمرے لگائے جائیں گے۔ 

اسی دوران انسداد دہشت گردی کا ایک نیا قانون گزشتہ موسم گرما میں  سامنے آیا جس میں  روس کی سر فہرست ٹیلی کام کمپنیوں کو صارفین کی کمیونی کیشن کو 6 مہینے تک محفوظ رکھنے کا پابند کیا گیا تھا۔

ماسکو کے مقامی اخبار ویدوموستی نے رپورٹ کیا ہے کہ ماسکو میں حکام موبائل فون کے صارفین کے سم کارڈ کا وہ  ڈیٹا استعمال کر رہے ہیں جو پبلک ٹرانسپورٹ پر صارفین کی روزمرہ کی نقل و حمل کی نشاندہی کرتا ہے۔

ماسکو سٹی ہال نے 2018 میں فضائی پیمائی کے ڈیٹا پر 30 کروڑ 96 لاکھ ڈالر کے لگ بھگ کی رقم اور2015 سے اب تک مجموعی طور پر 516 ملین روسی کرنسی روبیل خرچ کیے ہیں۔ 

 مالیاتی معاملات سے متعلق کے پی ایم جی گلوبل آڈیٹر کے روسی شریک کار نکولائی لیگکودی موو نے خبردار کیا ہے کہ مقامی حکام اتنے بڑے ڈیٹا کو غلط طریقے سے سیاسی مہمات یا اشتہاری سروسز کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں :