دنیا
Time 11 مارچ ، 2019

بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ 14 مارچ تک مؤخر کردیا

18 فروری 2007 کو بھارتی ریاست ہریانہ میں سمجھوتہ ایکسپریس کی ایک بوگی میں بم دھماکے کے نتیجے میں 68 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

ںئی دہلی: بھارت کی خصوصی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ مؤخر کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پنچکولا شہر میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی خصوصی عدالت کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ 12 سال بعد آج سنائے جانے کا امکان تھا۔

18 فروری 2007 کو سمجھوتہ ایکسپریس کی ایک بوگی میں بم دھماکے کے نتیجے میں 68 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جن میں بڑی تعداد پاکستانیوں کی تھی۔

ریاست ہریانہ کے ضلع پانی پت میں دیوانہ ریلوے اسٹیشن کے قریب سمجھوتہ ایکسپریس کی بوگی میں دھماکا ہوا جس کے بارے میں بعدازاں کہا گیا کہ ٹرین میں ہندو انتہا پسندوں نے جان بوجھ کر خود آگ لگائی۔

جون 2011 میں تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے چارج شیٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ٹرین میں دھماکے کا مقصد پاکستانی مسلمانوں کو نشانہ بنانا تھا۔

ہندو انتہا پسند تنظیم سے تعلق رکھنے والے سوامی آسیمانند، لوکیش شرما، سنیل جوشی، سندیپ ڈینگی اور راماچندرا کلاسنگرا کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا۔

سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کے مرکزی ملزم سوامی آسیمانند ضمانت پر رہا ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے) نے تحقیقات کے دوران 290 عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے جن میں 15 پاکستانی بھی شامل تھے۔

مزید خبریں :