نیند کے دوران کیلوریز کیسے جلتی ہیں؟

عام طور پر سمجھا یہ جاتا ہے کہ سونے کے دوران انسانی جسم کوئی کام نہیں کرتا۔ فوٹو کریڈٹ : ڈریمز کو ڈاٹ یوکے

آپ نے یہ محاورہ تو سن ہی رکھا ہوگا، 'جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے'، جی ہاں یہ درست ہے سونے والا اپنی کیلوریز کھوتا ہے۔ایسا کیسے ہوتا ہے؟

جب آپ سو رہے ہوتے ہیں تو آپ کا جسم بجائے مکمل آرام کرنے کے خلیوں کی مرمت اور نشو و نما پر کام کر رہا ہوتا ہے ساتھ ہی آپ کا دماغ دن بھر جمع ہونے والی معلومات پر بھی کام کرتا رہتا ہے۔صاف ظاہر ہے کہ اگر یہ کام ہو رہا ہے تو پھر اس کے دوران کیلوریز بھی جل رہی ہوں گی۔

سلیپ بیٹر ویب سائٹ کے بانی بل فش کا کہنا ہے کہ سوتے ہوئے کیلوریز جلتی ضرور ہیں لیکن اتنی نہیں جتنی انسان کے جاگتے ہوئے حرکت میں رہنے سے جلتی ہیں۔

سوتے ہوئے کتنی کیلوریز جلتی ہیں ؟

ماہر غذائیت کیتھی پوزی کے مطابق سونے کے دوران جلنے والی کیلوریز کا انحصار جسم کے وزن، سونے کے اوقات اور دورانیے اور جسمانی حرارت پر ہوتا ہے ۔

ان کے مطابق اوسطاً لوگ اعشاریہ 42 کیلوریز ایک گھنٹے میں فی پاؤنڈ کے حساب سے جلاتے ہیں۔ اب آپ کتنی دیر سوتے ہیں ، اس دورانیے سے ان اعداد و شمار کو ضرب دے لیں۔ 

اس بات کا مفہوم یہ نہیں ہے کہ سونا ورزش کا متبادل ہو سکتا ہے۔ سوتے ہوئے انسانی جسم جتنی کیلوریز آٹھ گھنٹوں میں جلاتا ہے اتنی کیلوریز وہ جاگتے ہوئے ایک گھنٹے میں جلا لیتا ہے۔

سوتے ہوئے جلنے والی کیلوریز کی تعداد کو کیسے بڑھایا جا سکتا ہے؟

امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ اسٹڈی کی تحقیق کے مطابق جسم کا درجہ حرارت کم ہونے کی صورت میں زیادہ کیلوریز جلتی ہیں۔کم درجہ حرارت سے نظام ہاضمہ بھی بہتر ہوتا ہے اور خلیوں کی مرمت کا کام زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

ماہر غذائیت پوزی کا مشورہ ہے کہ دن کا آخری کھانا ہلکا پھلکا ہونا چاہیے۔ سونے سے پہلے ہلکی پھلکی ورزش بھی سونے کے دوران کیلوریز جلانے میں مدد دیتی ہے۔

سونے کے دوران کیلوریز جلنے کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ اپنے سونے کا دورانیہ ہی بڑھا دیں۔ آٹھ یا نو گھنٹے سے زیادہ نیند کی وجہ سے بھی صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

مزید خبریں :