دنیا
Time 14 مارچ ، 2019

سانحہ سمجھوتا ایکسپریس سے متعلق کیس کی سماعت ایک بار پھر ملتوی

پنچکولا میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں سانحہ سمجھوتا ایکسپریس سے متعلق کسی کی سماعت ہونی تھی جسے وکلا کی ہڑتال کے باعث ملتوی کر دیا گیا— فوٹو: فائل

بھارت کی خصوصی عدالت میں سانحہ سمجھوتا ایکسپریس سے متعلق کیس کی سماعت ایک بار پھر ملتوی کردی گئی،کیس کی اگلی سماعت اب 18 مارچ کو ہوگی۔

پنچکولا میں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں سانحہ سمجھوتا ایکسپریس سے متعلق کسی کی سماعت آج ہونی تھی جسے وکلا کی ہڑتال کے باعث ملتوی کر دیا گیا۔

بھارتی تحقیقاتی ادارے نے مقدمے میں سوامی اسیم آنند سمیت 8 انتہا پسندوں کو موردِ الزام ٹھہرایا ہے۔

2007 میں ہریانہ کے ضلع پانی پت میں سمجھوتا ایکسپریس میں دھماکا کیا گیا تھا، جس میں 16 بچوں سمیت 68 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے اکثریت پاکستانیوں کی تھی۔

اس واقعے کے بارے میں بعدازاں کہا گیا کہ ٹرین میں ہندو انتہا پسندوں نے جان بوجھ کر خود آگ لگائی۔

جون 2011 میں تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے چارج شیٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ ٹرین میں دھماکے کا مقصد پاکستانی مسلمانوں کو نشانہ بنانا تھا۔

ہندو انتہا پسند تنظیم سے تعلق رکھنے والے سوامی اسیم آنند، لوکیش شرما، سنیل جوشی، سندیپ ڈینگی اور راماچندرا کلاسنگرا کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا۔

سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کے مرکزی ملزم سوامی اسیم آنند ضمانت پر رہا ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے) نے تحقیقات کے دوران 290 عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے جن میں 15 پاکستانی بھی شامل تھے۔

مزید خبریں :