کچرا چننے والا بے گھر دانش ور نکلا

شین وئی اپنے فلیٹ سے نکالے جانے کے بعد سے 2002 سے سڑکوں پر ہیں۔ فوٹو کریڈٹ : دی پیپر 

چین سے تعلق رکھنے والا ایک بے گھر شخص اپنے وسیع مطالعے کی بناء پر دیکھتے دیکھتے ہی انٹرنیٹ پر دانشور مشہور ہو گیا۔

شنگھائی سے تعلق رکھنے والے شین وئی 10 سال سے سڑکو ں پر کسمپرسی کی زندگی گزار رہے تھے۔ حال ہی میں ان کی کچھ ویڈیوز جن میں شین وئی چینی فلسسفی کنفیوشس اور سولہویں صدی کے لیاؤ فین کے خیالات کا ذکر کرتے ہوئے ان پر بحث کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

ویڈیوز دیکھنے والے لوگ ایک دانشور کو اس دربدری کے حالات میں دیکھ کر حیران رہ گئے۔ ان کی ویڈیوز کو دیکھنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

شین وئی اپنی اس شہرت کے بارے میں کہتے ہیں کہ مجھے مشہور ہونا پسند نہیں ہے اور ایک الگ تھلگ زندگی گزارنا پسند کرتا ہوں۔

چینی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے شین وئی نے مزید کہا کہ میں اب بوڑھا ہوتا جا رہا ہوں اور اپنا انجام جانتا ہوں۔

شین کے بارے میں قیاس ہے کہ وہ پہلے شنگھائی کے آڈٹ آفس میں بطور سول سرونٹ کام کیا کرتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق چین کے سرکاری اداروں کی جانب سے شین نامی ایک ملازم کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ شین نامی ملازم نے بیماری کے باعث 26 سال قبل چھٹی لی تھی تاہم وہ اب بھی باقاعدگی سے مشاہرہ وصول کر رہا ہے۔

شین وئی کے مطابق انہوں نے ایک سخت زندگی گزاری ہے اور اپنی پڑھائی کے لیے سڑکوں سے کچرا چننے کا کام کیا ہے اور انہیں بیچ کر کتابیں خریدی ہیں۔

بعد ازاں کچرا چننا شین وئی کی عادت بن گیا۔ ان کے مشغلوں میں کچرا الگ الگ کرنا، مطالعہ کرنا، ڈرائنگ کرنا اور آوارہ بلیوں کا خیال رکھنا شامل ہے۔

شین وئی اپنے فلیٹ سے نکالے جانے کے بعد سے 2002 سے سڑکوں پر ہیں۔