پاکستان کو زیرسمندر تیل و گیس ملنے کا فوری فائدہ کیا ہوگا؟

اب تک ہونے والے کام میں سمندر کے اندر گہرائی میں تیز ترین بیک پریشرکو انتہائی مثبت پیش رفت محسوس کیا جارہا ہے۔

گزشتہ کچھ ہفتوں سے سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان نے اپنے ساحل سے تقریباً 250 کلومیٹر دور زیر سمندر تیل اور گیس کی تلاش میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اگرچہ اس حوالے سے اب تک کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے لیکن کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنے پانیوں میں آئل اور گیس کے ذخائر کی تلاش میں بھی مثبت اشارے ملنے لگے ہیں۔

اس حوالے سے اب تک ہونے والے کام میں سمندر کے اندر گہرائی میں تیز ترین بیک پریشر کو انتہائی مثبت پیش رفت محسوس کی جارہا ہے۔ اسی لیے مطلوبہ گہرائی تک پہنچنے پر انتہائی کثیرمقدار میں آئل و گیس کے ذخائر ملنے کی امید بڑھ گئی ہے۔

صرف یہی نہیں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ملک کو اہم ترین معاشی راستے فراہم کررہا ہے ۔ پاکستان نےنیلی معیشت یعنی بلیو اکانومی کی جانب قدم تیز کر دئیے ۔ملک میں ایک ہزار کلومیٹر سے زائد ساحلی پٹی اور دولاکھ نوے ہزار خصوصی معاشی زون میں چھپے خزانوں کی تلاش مزید تیز کردی گئی ہے ۔

پاکستان کو اس وقت فوری طور پر مضبوط میری ٹائم پالیسی کی ضرورت ہے جس میں شپنگ سیکٹر میں پالیسی کومزید بہتر بنا کر معاشی اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں ۔ نئی میری ٹائم پالیسی منظوری کے لئے وزیراعظم کے پاس پہنچ چکی ہے۔

تیل اور گیس ملنے کے حوالے سے میری ٹائم افئیرز کے ماہر کموڈور سید محمد عبیداللہ کہتے ہیں آف شور آئل اور گیس کی تلاش اورکامیابی کی قوی امیدپیدا ہوگئی ہے جس کے نتائج آئندہ چند دنوں میں سامنے آجائیں گے۔

ان کاکہنا ہے کہ آئل اور گیس دریافت ہونے پرآئل و گیس رگنگ اور سپورٹ کے شعبے میں بھاری سرمایہ کاری آسکے گی جس میں ٹگس، فائر ٹینڈرز اور ہیلی کاپٹرز جیسی مشینری سے سپورٹنگ شعبے میں بھی بھاری سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور روزگار کے نئے مواقع دستیاب ہوں گے جب کہ اس مرحلے میں کامیابی کے بعد ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کے شعبے میں بھی مزید سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

— 

پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن نے اپنے جہازوں کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے جو نو سے بڑھ کرگیارہ ہوگئی ہے ۔ دو نئے جہاز جلد پی این ایس سی کے فلیٹ میں شامل ہوجائیں گے۔

کموڈور عبیداللہ کا کہنا ہے کہ جہازرانی اور اس سے جڑے شعبوں میں بہترین معاشی مواقع موجود ہیں۔ سنگاپور کی بڑی کمپنی پاکستان میں شپنگ کے شعبے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ حکومت کو اپنی پالیسی کو بہتر بنا کر اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

سی پیک کے تناظر میں ملک میں بلیو اکانومی سے استفادہ کرنے کی اہمیت بڑھ گئی ہے ۔گوادر کی بندرگاہ کو مکمل فعال کرنے کے لئے اطراف میں تمام اہم منصوبے تیزی سے تکمیل کی طرف جارہے ہیں۔گوادر میں نئے ائیرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھا جا چکا ہے ۔

نیلی معیشت سے مزید استفادہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ سمندرسے حاصل ہونے والی خوراک خصوصا ماہی گیری کے شعبے میں انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے۔متبادل توانائی، آئل و گیس کے ذخائراور اہم ترین پرکشش ساحل پر سیاحت کے شعبے پر خصوصی توجہ تیز ترین معاشی ترقی کے اہداف ہوسکتے ہیں۔