05 اپریل ، 2019
دنیا کا پہلا زیر سمندر ریسٹورنٹ جہاں بیٹھ کر نہ صرف کھانوں سے لطف اندوز ہوا جا سکتا ہے بلکہ شیشے کی دیواروں کے پار سمندری حیات کی رنگا رنگ دنیا بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
یورپ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا ریسٹورنٹ ہے اور صرف یہ ایک کھانے پینے کی جگہ نہیں ہے بلکہ سمندری حیات کے لیے ریسرچ سینٹر بھی ہے۔ اس میں 100 مہمانوں کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔
ناروے میں قائم انڈر نامی یہ ریسٹورنٹ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ناروجیئن میں انڈر کا مطلب نیچے اور حیرت انگیز دونوں کے ہیں۔ یہ عمارت آدھی زمین پر ہے اور آدھی سمندر میں۔
ریسٹورنٹ کا نقشہ بنانے والی کمپنی کے مالک کا کہنا ہے کہ ہم نے فطرت اور تجربے دونوں کا آزمایا اور اس کا نتیجہ شاندار رہا۔ یہ ریسٹورنٹ اب ناروے کی پہچان بن جائے گا۔
اس ریسٹورنٹ میں بیٹھ کر کھانا کھانے والوں کے لیے یہ ایک انوکھا تجربہ ہے۔
یہ عمارت صرف ایک ریسٹورنٹ نہیں ہے بلکہ سمندری حیات کا ریسرچ سینٹر بھی ہے۔ اس میں تحقیق کی غرض سے آنے والوں کے لیے تمام سہولیات موجود ہیں۔ یہاں بیٹھ کر شیشے کی دیواروں کے پار سمندری حیات کا مطالعہ بخوبی کیا جا سکتا ہے۔
ریسٹورنٹ بنانے والی کمپنی سنے ہوٹا کے مطابق یہ سمندری اور زمینی اشتراک کا ایک خوبصورت نمونہ ہے۔
ریسٹورنٹ کے مرکزی نقشہ ساز رون گراسڈل کا کہنا ہے کہ یہ ایکوریم نہیں ہے۔ یہ ناروے کے شمالی سمندر کی جیتی جاگتی حقیقی زندگی ہے۔ اس لیے لوگوں کے لیے یہ ایک اچھوتا تجربہ بن جاتا ہے۔
ان کے مطابق اس ریسٹورنٹ میں انسانی اور سمندری حیات دونوں کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔