پاکستان
Time 17 اپریل ، 2019

کسٹم عدالت کا ایف بی آر کی درخواست پر20 بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم

اربوں روپے کی ٹرانزیکشن والے اکاؤنٹس سے رقم نکالنے سے روکنے کیلئے عدالت نے 30 روز تک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا۔ — فوٹو:فائل 

کراچی: کسٹم عدالت نے منی لانڈرنگ اور امریکی ڈالر بیرون ملک بھیجنے کے تین مقدمات میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی درخواست پر 20 مختلف بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

کراچی کی کسٹم عدالت کے روبرو امریکی ڈالرز بیرون ملک بھیجنے، اربوں روپے کی منی لانڈرنگ اور بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

ایف بی آر افسر نے بتایا کہ کراچی کی ایک فیملی کے خلاف 4 لاکھ سے زائد امریکی ڈالرز امریکا منتقل کیے جانے کا مقدمہ درج ہے، ملزمان میں پرویز علی، بیٹیاں سارہ، انعم علی اور بیٹا جبران شامل ہیں۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان نے منی لانڈرنگ کے لیے 2016 میں 11 بینک اکاؤنٹس کھولے اور اب تک 4 لاکھ 94 ہزار 500 ڈالرز امریکا منتقل کر چکے ہیں۔

دوسرا معاملہ ایک بے نامی اکاؤنٹ کا ہے جس میں یکم جولائی 2015 تا 30 جون 2018 تک رقم منتقل کی گئی، 3 سال میں مجموعی طور پر 36 کروڑ 94 لاکھ سے زائد کی رقم جمع کرائی گئی۔

تفتیشی افسر نے تیسرے کیس کے بارے میں عدالت کو بتایا کہ 4 تاجروں پر 5 سال میں ایک ارب 26 کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکس چوری کرنے کا الزام ہے، تاجر زور طالب خان سمیت 4 ملزمان نے 2012 سے 2017 کے دوران 8 بے نامی اکاؤنٹس کھولے اور 8 ارب روپے سے زائد کی ٹرانزیکشن کی۔

ایف بی آر نے عدالت سے درخواست کی کہ خدشہ ہے اربوں روپے کی ٹرانزیکشن والے اکاؤنٹس سے رقم نکال لی جائے گی لہٰذا قومی رقم محفوظ بنانے کے لیے تمام مقدمات کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں۔

عدالت نے ایف بی آر کی درخواست منظور کرتے ہوئے 20 مختلف بینک اکاؤنٹس 30 روز کے لیے منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

ان اکاؤنٹس میں میں بھٹو کالونی کے رہائشی محمد ابراہیم کا بھی ایک اکاؤنٹ شامل ہے۔

مزید خبریں :