چوہدری نثار نے اقتدار اور درباری پن پر عزت کو ترجیح دی: ماروی میمن

— ماروی میمن

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سابق چیئر پرسن ماروی میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سے علیحدگی چوہدری نثار کےلیےنیاآغازہے،انہوں نےاقتدار اور درباری پن کے مقابلے میں عزت کو ترجیح دی اور اپنےضمیر کےمطابق فیصلہ کیا۔

سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ بار بار کہہ چکے ہیں کہ مسلم لیگ ن کا حصہ نہیں ہیں۔

چوہدری نثار کی مسلم لیگ ن سے علیحدگی پر اپنے ایک بیان میں ماروی میمن کا کہنا تھا کہ باصلاحیت لوگوں کو پارٹی کی نہیں پارٹی کو ان کی ضرورت ہوتی ہے لیکن 99 فیصد درباری یہ باتیں نہیں سمجھ سکتے کیونکہ وہ سسٹم کے غلام ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹےدماغ والےجعلی دانشور باتوں کے بجائےان کی فہرست بنائیں جنہیں آگے ہونا چاہیے تھا لیکن وہ بدتمیزی کے ڈر سےکنارے ہو گئے۔

ماروی میمن نے کہا کہ پارٹی کو اچھے لوگوں کے جانے سے نقصان ہوا، ایک لمبی فہرست ہے جواس جھوٹے بیانے سے متفق نہیں تھی جو کچھ لوگوں کو بچانےکے لیے تھا۔

انہوں نے مسلم لیگ ن کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ قائد کے لیےجان دینا چاہیں یا جیل بھرو ریلی کریں، انہیں آپ کی محبت کی کوئی پرواہ نہیں ۔

یاد رہے کہ ماروی میمن نے سیاست کا آغاز 2007 میں مسلم لیگ ق میں شمولیت سے کیا اور 2008 میں پنجاب سے خواتین کے مختص نشست پر ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔ اس دوران وہ پیپلز پارٹی کی شدید مخالف رہیں اور 2011 میں اپنی جماعت کے پیپلز پارٹی کی حکومت کا حصہ بننے پر انہوں نے احتجاجاً ق لیگ سے راہیں جدا کر لیں تھیں۔

ایک عرصے تک یہ افواہیں گردش کرتی رہیں کہ ماروی میمن پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوں گی لیکن انہوں نے 2012 میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کر دیا۔ 

 2013 کے عام انتخابات میں ٹھٹھہ سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی سیٹوں پر ناکامی کے بعد وہ سندھ سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر ممبر قومی اسمبلی بنیں۔ وہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں 2015 سے جون 2018 تک بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن رہیں۔

مزید خبریں :