دنیا
Time 22 مئی ، 2019

اپنا ہی ہیلی کاپٹر گرانے والے بھارتی فضائیہ کے افسر کو فوجداری مقدمے کا سامنا

27 فروری کو پاک بھارت کشیدگی کے دوران سری نگر ائیربیس پر تعینات افسران نے گھبراہٹ میں اپنے ہی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹرکو میزائل مارکرتباہ کردیا تھا— فوٹو: اے ایف پی/ فائل

پاک بھارت کشیدگی کے دوران گھبراہٹ میں اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے پر بھارتی فضائیہ کے افسر کو فوجداری مقدمے کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

بھارتی فضائیہ نے تحقیقات کے بعد سری نگر ائیر بیس کے سب سے سینیئر افسر ائیر آفیسر کمانڈنگ کو برطرف کردیا۔

27 فروری کو پاک بھارت کشیدگی کے دوران سری نگر ائیربیس پر تعینات افسران نے گھبراہٹ میں اپنے ہی ایم آئی 17 ہیلی کاپٹرکو میزائل مارکرتباہ کردیا تھا۔

بھارتی میڈیا کےمطابق ہیلی کاپٹر تباہ ہونے سے اس میں سوار تمام 6 اہلکارہلاک ہوگئے تھے۔

واقعے کی ابتدائی تحقیقات کے تحت مجرمانہ غفلت اور سنگین غلطی پر سری نگر ائیر بیس کے ائیر آفیسر کمانڈنگ کو عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔

بھارتی فضائیہ نے برطرف ہونے والے افسر کا نام ظاہر نہیں کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ 'الحمداللہ سچ کی جیت، امید ہے باقی بھی جلد'۔

پاک بھارت حالیہ کشیدگی کا پس منظر

14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 45 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شروع کردیا تھا۔

اس کے بعد 26 فروری کو شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم آزاد کشمیر کی طرف سے بھارتی طیارے اندر کی طرف آئے جنہیں پاک فضائیہ کے طیاروں نے روکا جس پر بھارتی طیارے اپنے 'پے لوڈ' گراکر واپس بھاگ گئے۔

پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور بھارت کو واضح پیغام دیا کہ اس اشتعال انگیزی کا پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر جواب دے گا، اب بھارت پاکستان کے سرپرائز کا انتظار کرے۔

بعد ازاں 27 فروری کی صبح پاک فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹ کو انگیج کیا، فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر ہدف مقرر کیے، پائلٹس نے ٹارگٹ کو لاک کیا لیکن ٹارگٹ پر نہیں بلکہ محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک کی جس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ پاکستان کے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن پاکستان کو ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جو اسے غیر ذمہ دار ثابت کرے۔

جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لیے تو اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کی طرف آئے لیکن اس بار پاک فضائیہ تیار تھی جس نے دونوں بھارتی طیاروں کو مار گرایا، ایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔

پاکستان حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو پاکستان نے حراست میں لیا جس کا نام ونگ کمانڈر ابھی نندن تھا جسے بعد ازاں پروقار طریقے سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔

مزید خبریں :