23 مئی ، 2019
کمپیوٹر پروگرامنگ کو جدید سے جدید ترین کرنے پر سائنسدان عرصے سے کام کر رہے ہیں جس کا مقصد پروگرامنگ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا کر انسان کا کام آسان بنانا ہے لیکن کیا کمپیوٹر انسانی ذہن کا متبادل ہو سکتا ہے؟
اشتہارات کسی بھی کاروبار کے لیے اوکسیجن قرار دیے جاتے ہیں، کمپیوٹر کا استعمال اشتہارات کی کاپی لکھنے یا بنیادی نیوز اسٹوری لکھنے کے لیے ہو رہا ہے کیا یہ اتنی ہی بہتر ہیں جتنا کہ انسان کی لکھی ہوئی کاپی یا خبر؟
مارکیٹنگ کی دنیا کے بڑے نام ڈینسٹسو ایگس نیٹ ورک نے ایک خود کار کاپی لکھنے والا پروگرام تیار کیا تھا اب اس پروگرام کو مزید تخلیقی بنانے پر کام ہو رہا ہے۔
فرم کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ ہم گوگل کے اشتہاری نظام میں تبدیلی کے بعد پروگرام گزشتہ برس متعارف کروایا تھا، یہ پروگرام انگریزی میں 20 سے 25 مکمل اشتہار سیکنڈوں میں تیار کر دیتا ہے۔
ایک کلک کی بنیاد پر قیمت طے ہونے والے گوگل کے ایڈورٹائزنگ سسٹم کے مقابلے میں ایک مکمل اشتہار کی قیمت کہیں زیادہ ہے۔
خودکار کاپی رائٹنگ کے پروگرام کے 'الگورتھم' کو زیادہ تخلیقی بنا دیا گیا ہے، اب اس میں انہوں نے سفرناموں اور محاوروں سے اداریاتی سرخیاں ڈالنا شروع کر دی ہیں تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ ان کا پروگرام کیا کچھ سیکھ سکتا ہے۔
مینجنگ ڈائریکٹر کا کہنا ہے ان کی خواہش ہے کہ وہ اس مصنوعی ذہانت کے کاپی رائٹر میں انسانی تخلیقی صلاحیتیں ڈال سکیں۔
مصنوعی ذہانت کا سہارا لیتے ہوئے اشتہارات کو زیادہ جاندار اور تخلیقی بنانے کا کام کسی حد تک پہلے سے ہی چین میں ہو رہا ہے۔
کمپنی کے ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشہور ویب سائٹ علی بابا نے اپنی سائٹ سے منسلک مرچنٹس کو اپنے ای کامرس سسٹم میں علی بابا کی مصنوعی ذہانت کی کاپی رائٹنگ سروس میں زبان کا انداز شامل کرنے کا انتخاب رکھا ہوا ہے۔
تاو باو شاپنگ سائٹ پر کاروباری حضرات خودکار کاپی کے لیے اپنی مرضی سے اسٹائل پسند کر سکتے ہیں، جیسے کہ مختصر ٹائٹل، مخصوص سیلنگ پوائنٹ اور جذباتی یا دل کو گرما دینے والے جذبات۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی یہ کاپی رائٹر لاکھوں کی تعداد میں پہلے سے موجود نمونوں سے 20000 سطروں پر مشتمل کاپی چینی زبان میں سیکنڈوں میں لکھ لیتے ہیں۔
علی بابا پر موجود چھوٹے کاروباری حضرات کے لیے اس سروس نے اشتہار بنانے کی سہولت پیدا کر دی ہے اور خود کار کاپی سے وہ اپنی مارکیٹنگ خود کر لیتے ہیں۔
علی بابا کی ڈیجیٹل مارکیٹنگ آرم علی ماما کے مارکیٹنگ ریسرچ اینڈ ایکسپیرئینس سینٹر کے ڈائریکٹر لی مو کا کہنا ہے کہ ایک چیز کے لیے بھی کاپی 10 مختلف اشکال میں چاہیے ہوتی ہے۔ پوسٹرز، ویب بینرز، پراڈکٹ پیچ اینڈ ایونٹ پیچ کے لیے۔
کئی کاروباری حضرات خصوصاً چھوٹے پیمانے پر کام کرنے والے کے پاس ذرائع کی کمی ہوتی ہے اور ہم ان کے مسائل اس ٹیکنالوجی سے حل کرنا چاہتے ہیں۔
کمپنیاں خود کار کاپی رائٹنگ کو خوش آئند قرار دے رہی ہیں لیکن ابھی ان کے سامنے اس سسٹم کو تخلیقی ہونے کے لیے مزید چیلینجز کا سامنا بھی ہے۔