بجٹ 20-2019 میں کیا سستا ہوا اور کیا مہنگا؟


وفاقی حکومت نے مالی سال برائے 20-2019 کا بجٹ پیش کر دیا ہے جس میں بہت سی چیزوں پر نئے ٹیکسز جب کہ کچھ چیزوں پر ٹیکس چھوٹ بھی تجویز کی گئی ہے۔

وزیر مملکت برائے ریوینیو حماد اظہر نے آئندہ مالی سال کے لیے 70 کھرب 22 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا جس میں مالی خسارہ تقریباً 50 فیصد یعنی 35 کھرب 60 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

وفاقی حکومت نے سالانہ بجٹ میں کوکنگ آئل، گھی، چینی، مشروبات، سگریٹ، سی این جی، ایل این جی، سیمنٹ اور گاڑیوں پر عائد ٹیکسز کی شرح میں اضافہ تجویز کیا ہے۔

اس کے علاوہ سنگ مرمر، سونے، چاندی، ہیرے اور زیورات پر بھی ٹیکسز کی شرح میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

سنگ مرمر کی صنعت پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے اور سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ڈیڑھ روپے فی کلو سے بڑھا کر 2 روپے کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔ 

چینی 3 روپے فی کلو مہنگی

وفاقی وزیر مملکت برائے ریوینیو حماد اظہر کا کہنا تھا کہ چینی پر عائد 8 فیصد سیلز ٹیکس کو بڑھا کر 17 فیصد تک تجویز کیا گیا ہے جس سے چینی کی فی کلو گرام قیمت میں ساڑھے 3 روپے سے زائد کا اضافہ ہونے کی امید ہے۔

حماد اظہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ خوردنی تیل، گھی اور چینی والے مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر 17 فیصد کر دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ وفاقی حکومت کی جانب سے چکن، مٹن اور مچھلی کی سیمی پروسسڈ اور ککڈ اشیاء پر 17 فیصد سیلز ٹیکس تجویز کیا گیا ہے۔

سی این جی اور ایل این جی

وفاقی حکومت کی جانب سے ریجن ون کے لیے سی این جی 64.80 روپے فی کلو گرام سے بڑھا کر 74.04 روپے فی کلو گرام جب کہ ریجن ٹو کے لیے 57.69 روپے فی کلو گرام سے بڑھا کر 69.57 روپے فی کلو گرام اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

اسی طرح ایل این جی کی درآمد پر بھی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 17.18 روپے فی مکعب فٹ سے بڑھا کر 10 روپے فی ملین مکعب میٹر تجویز کیا گیا ہے۔

سگریٹ پر ٹیکس

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ سگریٹس کے بالائی سلیب پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 4 ہزار 500 روپے فی ایک ہزار اسٹکس سے بڑھا کر 5 ہزار 200 روپے کرنے کی تجویز ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سگریٹ کے زیریں دو سلیبس کو ضم کر کے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 1650 روپے فی ایک ہزار اسٹکس کرنے کی تجویز ہے۔

گاڑیوں پر ٹیکس

وفاقی وزیر مملکت کا بتانا تھا کہ 1000 سی سی تک کی گاڑیوں پر 2 اعشاریہ 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہے جب کہ 1001 سے 2000 سی سی پاور انجن گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 5 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔ اسی طرح 2000 سی سی سے زیادہ پاور کی گاڑیوں پر 7 اعشاریہ 5 فیصد کی شرح سے ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہے۔

دودوھ اور بالائی پر یکساں ٹیکس

حکومت کی جانب سے دودھ، بالائی، خشک اور بغیر فلیور والے دودھ پر 10 فیصد یکساں ٹیکس عائد تجویز کیا گیا ہے۔

ٹیکسز کی شرح میں کمی

وفاقی حکومت کی جانب سے کچھ اشیاء کی قیمتوں میں کمی بھی تجویز کی گئی ہے۔

حکومت نے آئندہ سال کے بجٹ میں موبائل فونز کی درآمد پر عائد 3 فیصد ویلیو ایڈیشن ٹیکس کا خاتمہ تجویز کیا ہے۔

اس کے علاوہ حکومت نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کی جانب سے درآمد کی جانے والی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ویلیو ایڈیشن ٹیکس ختم کرنا تجویز کیا ہے۔

بجلی و گیس کے آلات، فوم، اسلحہ، آٹو پارٹس اور بیٹریوں پر عائد 2 فیصد ٹیکس واپس لینے کی تجویز کی گئی ہے۔

وفاقی حکومت نے دواؤں کی پیداوار کے خام مال کی بنیادی اشیاء کو 3 فیصد برآمدی ڈیوٹی سے استثنیٰ تجویز کیا ہے۔

ریسٹورنٹس اور بیکری کے لیے چیزوں پر عائد سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 7.5 فیصد کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ اینٹوں کے بھٹوں سے 17 فیصد ٹیکس لیا جا رہا ہے جو کم کرنے کی تجویز ہے اور اسے بحساب گنجائش اور جگہ فکس کیا جائے گا۔

نئے بجٹ میں ڈائل اپ اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے جبکہ تحائف پر ٹیکس لاگو ہو گا تاہم قریبی رشتہ داروں سے ملنے والے تحائف ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

برآمدات پر پابندی کا خاتمہ

پی وی سی اور پی ایم سی کی افغانستان اور دیگر وسطی ایشیائی ممالک کو برآمدت کے لیے زیرو ریٹ پر یہ اشیاء برآمد کرنا تجویز کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :