دنیا
Time 13 جون ، 2019

حوثی باغیوں کی جانب سے ابہا ائیرپورٹ پر حملہ قابل مذمت ہے، شیخ عبدالرحمان السدیس

یہ دہشت گردانہ عمل ان کے اخلاق کے بگاڑ، بدنیتوں اور جارحیتوں پر دلالت کرتا ہے، انہوں نے شہریوں اور پر امن لوگوں کو نشانہ بنا کر اپنے گھناؤنے منصوبوں کو بے نقاب کیا ہے، صدر عام برائے امور مسجد حرام و مسجد نبویﷺ

صدر عام برائے امور مسجد حرام و مسجد نبویﷺ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمان بن عبدالعزیز السدیس نے حوثی باغیوں کی جانب سے ابہا انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو نشانہ بنائے جانے کی مذمت کی ہے۔

اپنے بیان میں عبدالرحمان السدیس نے کہا کہ اس ائیرپورٹ سے روزانہ ہزاروں سعودی باشندے اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن سفر کرتے ہیں، اللہ کا فضل ہے کہ اس حادثے میں چند افراد ہی زخمی ہوئے ہیں۔

عبدالرحمان السدیس نے کہا کہ باغیوں کی جانب سے یہ دہشت گردانہ حملہ شہری املاک اور شہریوں کو نشانہ بنانے کا صریح اعتراف اور اس کی مکمل ذمہ داری کا اعلان ہے جبکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق یہ سب خصوصی تحفظ کے مستحق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ دہشت گردانہ عمل ان کے اخلاق کے بگاڑ، ان کی بدنیتوں اور ان کی جارحیتوں پر دلالت کرتا ہے، انہوں نے شہریوں اور پر امن لوگوں کو نشانہ بنا کر اپنے گھناؤنے منصوبوں کو بے نقاب کیا ہے جس میں تمام بین الاقوامی اقدار وقوانین اور عالمی اخلاقیات کی پامالی ہے۔

عبدالرحمان السدیس نے کہا کہ یہ جارحانہ، دہشت گردانہ گھناؤنا عمل ممکن ہی نہیں کہ کسی دین دار یا عقيده کا دفاع کرنے والے کی جانب سے سرزد ہو، اسے نہ شریعت تسلیم کرسکتی ہے نہ عرف وعادت اور نہ اقدار، یہ تو بس زمین میں فساد پھیلانا، مجرمانہ دہشت گردی اور گھناؤنا جرم ہے۔

انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ یہ احمقانہ دہشت گردانہ جرائم شہروں، بندوں اور مسلمانوں کے قبلہ کو ہر اس شخص سے محفوظ رکھنے پر ہماری فوجوں کی ثابت قدمی، عزم اور عزیمت کو مزید بڑھائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے میزائل حملہ سعودی عرب کے جنوب مغربی حصے میں کیا گیا جہاں باغیوں نے ابہا ائیرپورٹ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین خواتین اور دو بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوئے۔

سعودی اتحادی فوج کے ترجمان کے مطابق زخمی خواتین میں میں ایک یمنی، ایک بھارتی اور ایک سعودی خاتون شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والے بچے سعودی شہری ہیں۔

اتحادی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ائیرپورٹ پر میزائل حملہ یمن کے ساتھ 200 کلو میٹر شمالی بارڈر سے کیا گیا جو عالمی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے مترادف ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد ان حملوں کو روکنے کیلئے جلد ایکشن لے گا اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دوسری مرتبہ ہے جب حوثی باغیوں کی جانب سے کروز میزائل فائر کیے گئے، حوثی باغیوں نے پہلی مرتبہ دسمبر 2017 میں ابو ظہبی میں نیوکلیئر پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا تھا۔

مزید خبریں :