بوجھیں اور جانیں! زیادہ جراثیم کس چیز پر ہیں

فوٹوکریڈٹ : شٹر اسٹاک 

تیار ہو جائیں عجیب سے سوالات کے لیے اور یہ جتنے عجیب ہیں اتنے ہی اہم بھی۔

ہم آپ سے پوچھنے جارہے ہیں کہ ان میں سے کونسی چیز زیادہ گندی ہے۔

بیکٹیریا، وائرس اور قسم قسم کے دوسرے جراثیم ہم ان سے جتنا بھی بچنا چاہیں بچ نہیں سکتے۔ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ کہاں یہ زیادہ ہیں اور کہاں کم، ان میں سے ایک کا انتخاب کر لیں۔ 

زیادہ جراثیم کس پر ہوں گے، وہ چیز جو فرش پر گر جائے یا سنک میں؟

فوٹوکریڈٹ : شٹر اسٹاک 

جواب ہے سنک، کیونکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سنک میں نمی ہونے کی وجہ سے وہ جراثیم کی آماجگاہ بنا رہتا ہے اور زیادہ تر جگہوں پر سنک کی صفائی کی زیادہ خیال بھی نہیں رکھا جاتا اور  فرش کی صفائی کا خیال عموماً زیادہ رکھا جاتا ہے۔

زیادہ جراثیم کس پر ہوں گے،باتھ ٹاول یا کچن ٹاول کے دوبارہ استعمال پر؟

جواب ہے کچن ٹاول، کیونکہ تولیہ چاہے کسی بھی قسم کا ہو اس میں بیکٹیریا بہت آسانی سے نمو پاتے ہیں خصوصاً جب وہ خشک نہ ہوں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ باتھ ٹاولز کو پھر بھی کبھار دھوپ لگوالی جاتی ہے اور ان کا استعمال بھی محدود ہوتا ہے لیکن کچن میں استعمال ہونے والے ٹاولز کے ساتھ ایسا نہیں ہے، وہ کئی لوگوں کے زیر استعمال ہو سکتے ہیں اور اس سے کئی قسم کا کام لیا جا سکتا ہے۔ 

یہاں تک کہ اس میں خطرناک ترین بیکٹیریا ای کولائی بھی پایا جا سکتا ہے، اس لیے کوشش کریں کہ کچن میں ڈسپوزیبل ہونے والے تولیوں کا استعمال کرنا چاہیے۔

زیادہ جراثیم کس پر ہوں گے، کاکروچ یا مکھی پر ؟

جواب ہے مکھی، گھروں پر پائے جانے والی عام مکھی، کاکروچز مطلب لال بیگ سے کہیں زیادہ گندی ہوتی ہیں،گندے دونوں ہی ہیں لیکن مکھیاں زیادہ گندی ثابت ہوتی ہیں کیونہ وہ اڑتی ہیں اور قسم بہ قسم کی جگہوں پر بیٹھتی ہیں اسی لیے خطرناک ترین بیماریوں کی وجہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

زیادہ جراثیم کس پر ہوں گے، ہینڈ ٹاول یا ٹشو پیپپرز پر ؟

فوٹوکریڈٹ : شٹر اسٹاک 

جواب ہے ہینڈ ڈرائیر، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہاتھ صحیح طرح سے نہیں دھلے تو ہینڈ ڈرائیر جراثیموں کو ادھر ادھر پھیلا سکتا ہے اور انہیں ہاتھوں پر ہی خشک کرسکتے ہیں، ٹشو پیپر پانی کو جذب کر لیتا ہے اور استعمال کے بعد اسے ڈسٹ بن میں پھینکا جا سکتا ہے۔

اپنے آس پاس دیکھیں یقیناً اور بھی بہت سی چیزیں ہوں گی جن کے بارے میں آپ سوچتے ہوں گے کہ ان پر جراثیم کم ہوں گے لیکن ہوتا اس کے برعکس۔

مزید خبریں :