ناروے کے رہائشیوں کی سمورائے جزیرے کو وقت کی قید سے آزاد کرنے کی درخواست

اس جزیرے کے لوگ نسلوں سے اس طرح زندگی گزارنے کے عادی ہو چکے ہیں۔ فوٹو کریڈٹ : وکی میڈیا کامنس 

ابھی تک صرف خواہش ہی کی جاتی تھی کہ کاش کہ وقت ٹھہر جائے اور شاید اسی خواہش کو پورا کرنے کے لیے شمالی ناروے کے ایک جزیرے سمورائے کے باسیوں نے حکومت سے اپنے جزیرے کو ٹائم فری زون قرار دیے جانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

ناروے کے اس جزیرے میں گرمیوں میں 69 دنوں تک سورج غروب نہیں ہوتا۔ یہاں کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس جزیرے کو ٹائم فری زون قرار دے دینے سے یہ دنیا کا پہلا ٹائم فری زون بن جائے گا۔

نومبر سے جنوری تک اس جزیرے پر سورج غروب نہیں ہوتا، مئی 18 سے لے کر جولائی 26 تک یہاں گرمیوں میں لوگ وقت کا تعین کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

رات کو 3 بجے سوئمنگ کرنا، کھیل کود اور دھوپ سینکنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، یہاں اکثریت یہی کر رہی ہوتی ہے جس کا جب دل چاہتا ہے وہ سوجاتا ہےاور پھر اپنے حساب سے جاگ بھی جاتا ہے۔

اس جزیرے کے لوگ نسلوں سے اس طرح زندگی گزارنے کے عادی ہو چکے ہیں لیکن اب یہاں کے مقامی سرکاری طور پر اس جزیرے کو ٹائم فری زون قرار دلوانا چاہتے ہیں۔

300 کے قریب سمورائے کے باسیوں نے اپنی دستخط شدہ درخواست سرکاری نمائندوں دے دی ہے۔

اپنے نا ختم ہونے والے دنوں اور راتوں کی وجہ سے اس جزیرے تک جانے والے پل پر تالوں کی بجائے گھڑیاں لگی ہوئی ہیں۔

ٹائم فری زون سرکاری طور پر قرار دیے جانے کے بعد سے امید کی جارہی ہے کہ وقت کو بھول جانے کے لیے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد یہاں کا رخ کرے گی۔