امجد صابری کی تیسری برسی پر چند یادگار قوالیاں

معروف قوال امجد صابری کو آج دنیائے فانی سے بچھڑے 3 برس بیت گئے ہیں—. فوٹو:فائل

معروف قوال امجد صابری کو آج دنیائے فانی سے بچھڑے 3 برس بیت گئے لیکن ان کی دل لبھانے اور سحر طاری کرنے والی آواز آج بھی مداح نہیں بھولے۔

امجد صابری نے 23 دسمبر 1976 کو کراچی میں معروف قوال صابری گھرانے میں آنکھ کھولی، ان کے والد غلام فرید صابری بھی قوالی کی دنیا کا مشہور نام تھے۔

امجد صابری نے 1988 میں فنی سفر کا آغاز کیا اور اپنی بہترین آواز اور انفرادیت کی وجہ سے سب کے دلوں میں گھر کرلیا۔

امجد صابری نے نہ صرف پاکستان میں قوالیوں کو جلا بخشی بلکہ لندن، امریکا اور بھارت تک میں اپنی آواز کا جادو بکھیرا۔

امجد صابری تین برس قبل 22 جون کو رمضان المبارک کے دوران ایک نجی ٹی وی چینل کی ٹرانسمیشن میں شرکت کے لیے جارہے تھے کہ انہیں گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

آج ان کی تیسری برسی منائی جارہی ہے، اس موقع پر ان کی خوبصورت آواز میں چند یادگار قوالیاں پیش کی جاتی ہیں۔

بھردو جھولی 







تاجدارِ حرم


ملتا ہے کیا نماز میں سجدے میں جا کر دیکھ


علی کے ساتھ ہے زہرۃ کی شادی




مزید خبریں :