یقین دلاتا ہوں عوام کا ٹیکس کا پیسہ ان پر ہی خرچ ہوگا، وزیراعظم



وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام سوچتے ہیں ٹیکس نیٹ میں آگئے تو انہیں تنگ کیا جائے گا، میں یقین دلاتا ہوں کہ کوئی ادارہ لوگوں کو تنگ نہیں کرے گا۔

جیو نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن 'پاکستان کیلئے کرڈالو' میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کے اعزازی چیئرمین شبر زیدی اور وزیر مملکت برائے ریوینیو حماد اظہر نے شرکت کی جبکہ وزیراعظم عمران خان نے بھی ٹرانسمیشن میں خصوصی شرکت کی۔

وزیراعظم عمران خان نے جیو نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن 'پاکستان کیلئے کر ڈالو' میں نہ صرف شرکت کی بلکہ پہلی بار براہِ راست سوالوں کے جوابات دے کر نئی تاریخ بھی رقم کی۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 'میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کا ٹیکس ان ہی پر خرچ ہوگا، ملک آج دوراہے پر کھڑا ہے، جتنا قرض آج لے رہے ہیں، اس کا آدھا پرانے قرضوں کے سود پر چلا جاتا ہے، ملکی ترقی کیلئے خود کو بدلنا ہوگا۔


انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کی وجہ سے ملک آج اس حال کو پہنچا ہے،کرپشن کی وجہ سے لوگ ٹیکس نہیں دیتے، حکومت نے وزیراعظم ہاؤس کا خرچہ 35 فیصد کم کردیا ہے، کابینہ ارکان نے 10 فیصد تنخواہیں کم کردی ہیں، افواج پاکستان نے اپنے خرچ میں کمی کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر میں ہر سطح پر اصلاحات کریں گے۔

عوام 30 جون سے پہلے اثاثے ڈکلیئر کردیں، اب کوئی اسکیم نہیں آئے گی، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ عوام 30 جون سے پہلے اپنے اثاثے ظاہر کردیں، 30 جون کے بعد مزید وقت دیا تو لوگ سمجھیں گے مزید اسکیم بھی آئے گی۔


عمران خان نے کہا کہ حکومت کے پاس معلومات موجود ہیں، ماضی میں ایسا نہیں تھا، بے نامی اکاؤنٹس کے حوالے سے بھی قوانین بن چکے ہیں، ملک تب چلتا ہے جب حکومت اور عوام آپس میں مل کر چلتے ہیں، اگر ٹیکس نہیں لیں گے تو ملک کیسے چلے گا؟

وزیراعظم نے واضح کیا کہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم سرکاری عہدے داروں اور سیاستدانوں کیلئے نہیں ہے، پاکستان جہاں آج کھڑا ہے ان حالات میں عوام اور حکومت دونوں کو بدلنا ہوگا، پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، اس ملک کیلئے اچھا وقت تو انشاء اللہ ضرور آنا ہے۔

عمران خان نے عوام سے اپیل کی کہ ٹیکس ادائیگی کو قومی فریضہ سمجھیں، میرے سارے اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں، میں نے بیرونِ ملک کمائی کی، اور پیسہ پاکستان لے کر آیا۔ 


انہوں نے کہا کہ میں سب سے اپیل کررہا ہوں، اپنے ملک کیلئے کرڈالیں، بے نامی اثاثوں کو ضبط کرنا ہماری مجبوری ہوگا۔

'اگر کسی کے پاس ٹائم نہیں تو 30 جون سے پہلے کم ازکم خود کو رجسٹر کرلے'

عمران خان نے کہا کہ 'اپنی ٹیم کو کہا ہے اسپیشل ہیلپ لائن قائم کریں جہاں کسی کو شکایت ہو تو وہ بتائے، وزیراعظم ہاؤس کے پورٹل میں ایسا نظام بنا دیں گے کہ لوگ مجھ سے براہ راست بات کرسکیں گے۔


وزیراعظم نے کہا کہ اگر کسی کے پاس ٹائم نہیں تو 30 جون سے پہلے کم ازکم خود کو رجسٹر کرلے، 30 جون کےبعد مزید وقت دیاتو لوگ سمجھیں گے اور بھی اسکیم آئے گی۔


انہوں نے کہا کہ ایک سیاستدان نے اپنے نوکروں کے نام پر دبئی میں 5 گھر لیے ہوئے ہیں، سیاستدانوں اور پبلک آفس ہولڈرز کیلئے یہ اسکیم نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 'عمران خان کا کوئی بزنس ہے نہ کوئی فیکٹری ہے، نہ میرا کوئی رشتہ دار ہے نہ مجھے کسی دوست کی پرواہ ہے، جو ملک کیلئے بہتر ہوگا وہ میں کروں گا'۔

انہوں ںے کہا کہ پاکستان کو ایسا ملک بنائیں گے جہاں ریاست کمزور لوگوں کی ذمے داری لے گی، لیڈر جواب دہ ہوتا ہے، میرے سارے اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں، 25 سال ملک سے باہر کما کر وطن لایا، ایک ایک روپے کا حساب ہے، قوم سے اپیل ہے کہ اپنی زندگی آسان کریں اثاثے ظاہر کریں، یہ قوم کیلئے اثاثے ظاہر کرنے کا سنہری موقع ہے۔

 اثاثے ظاہر کرنے کے بعد ٹیکس قسطوں میں بھی دیا جاسکتا ہے، مشیر خزانہ

مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ اثاثے ظاہر کرنے کے بعد ٹیکس قسطوں میں بھی دیا جاسکتا ہے۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ ہم ٹیکس کے نظام کی کوریج بڑھانا چاہ رہے ہیں، بے نامی جائیداد رکھنے والوں کیلئے موقع ہے کہ ٹیکس نظام میں آئیں۔

انہوں ںے کہا کہ ہمارے بجٹ کے دو بڑے ستون ہیں، ایک برآمدات بڑھانا اور دوسرا آمدنی بڑھانا، ہم ایکسپورٹ پر کوئی ٹیکس نہیں لگا رہے، ہم مزید بھی دیکھ رہے ہیں کہ ریوینیو کیسے بڑھایا جائے۔

بہت بد قسمت ہوگا وہ جو اس اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھائے گا، حماد اظہر

میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے ریوینیو حماد اظہر نے کہا کہ ایک لاکھ 52 ہزار آف شور اکاؤنٹس کا ڈیٹا ہمارے پاس آچکاہے، جو اثاثے ڈیکلیئر کریں گے ان کے ڈیٹا کا تحفظ کیا جائے گا۔

وزیرمملکت برائے ریوینیو حماد اظہر نے کہا کہ جو بھی کوئی اثاثے ڈکلیئر کرے گا اس کے ڈیٹا کو پروٹیکٹ کیا جائےگا، عوام تسلی رکھیں آپ کا ڈیٹا محفوظ ہے کوئی ہراساں نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ 52 ہزار آف شور اکاؤنٹس کا ڈیٹا ہمارے پاس آچکا ہے، دیگر ملکوں سے آف شور اکاؤنٹس کا مزید بھی ڈیٹا آرہا ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ یہ اس حکومت کی پہلی اور آخری ایمنسٹی اسکیم ہے، اگرکوئی جیولر ہے تو سونے کو اسٹاک میں ڈکلیئر کرسکتا ہے، بہت بد قسمت ہوگا وہ انسان جو اس اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھائے گا۔


انہوں نے کہا کہ اگلے سال تک ہمیں 3 سے 4 فیصد تک ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے، گزارش کروں گا اس موقع کو نہ گنوائیں اپنی قسمت کے ساتھ ظلم نہ کریں۔

پروگرام میں اعزازی چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کیلئے پہلے سے ٹیکس دہندہ ہونا ضروری نہیں۔

مزید خبریں :