کاروبار
Time 15 جولائی ، 2019

مالیاتی خسارے میں اضافہ، معاشی نمو سست رہی: اسٹیٹ بینک کی سہ ماہی رپورٹ

مالی سال 19-2018 میں بیرونی سرمایہ کاری 94 فیصد کم ہوئی، مالی سال میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 32 کروڑ 99 لاکھ ڈالر رہا: اسٹیٹ بینک نے تیسری سہ ماہی رپورٹ جاری کردی — فوٹو: فائل 

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے معیشت پر مالی سال 19-2018 کی تیسری سہ ماہی رپورٹ جاری کردی۔ 

رپورٹ کے مطابق طلب قابو کرنے کی پالیسیوں سے معیشت استحکام کی طرف گامزن رہی لیکن بیرونی اور مالیاتی شعبوں میں کمزوریاں برقرار رہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معیشت کو بنیادی نوعیت کی ساختیاتی اصلاحات کی ضرورت ہے، تیسری سہ ماہی میں معاشی نمو خاصی سست رہی۔

مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق صنعتی شعبے کی کارکردگی اور اشیاء سازی کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں جب کہ زراعت اور خدمات کے شعبوں نے منفی اثر لیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی خسارے میں اضافہ ہوا کیوں کہ نان ٹیکس محاصل میں تیزی سے کمی اور ٹیکس سے آمدنی میں سست روی نے ٹیکس کی مجموعی وصولی کو گزشتہ سال ہی کی سطح پر جامد رکھا۔

مرکزی بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 19-2018 کے دوران اخراجات خصوصاً جاری اخراجات تیزی سے بڑھے ہیں جنہوں نے ترقیاتی اخراجات میں کمی سے ہونے والی بچت بھی زائل کردی۔

رپورٹ کے مطابق شرح مبادلہ میں کمی اور توانائی کے نرخوں میں اضافے کے اثرات رہے، جاری حسابات کے خسارے کی فنانسنگ دوطرفہ اور کمرشل ذرائع سے قرض لے کر پوری کی گئی۔

سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی پر شرح مبادلہ اور توانائی قیمتوں کا اثر رہا، مالی سال 19-2018 میں بیرونی سرمایہ کاری مالی سال 18-2017 سے 50 فیصد کم رہی، بیرونی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 1.73 ارب ڈالر رہا اور مالی سال 19-2018 میں بیرونی سرمایہ کاری 94 فیصد کم ہوئی، مالی سال میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 32 کروڑ 99 لاکھ ڈالر رہا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نجی شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری 59 فیصد کم ہوئی، ملکی نجی شعبے میں 1.73 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق اسٹاک مارکیٹ سے 41 کروڑ ڈالر اور ملکی سرکاری کے شعبے سے 99 کروڑ ڈالر کا انخلاء ہوا۔

مزید خبریں :