فیس بک پرائیوسی ڈیٹا پروٹیکشن کی تحقیقات کا آغازکر دیا گیا

فائل فوٹو —

سوشل میڈیا کی مقبول سائٹ فیس بک پر صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے پر 5 ارب ڈالر کا جرمانہ عائد ہوا تھا اور اب کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ امریکا کا فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) فیس بک پرائیوسی پروٹیکشن کی تحقیقات کرے گا۔

فیس بُک کمپنی کے مطابق ایف ٹی سی اب باقاعدہ طور پر صارفین کی پرائیوسی کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے امریکی اینٹی ٹرسٹ لاء کی خلاف ورزی پر تحقیقات کرے گی۔

یاد رہے کہ صارفین کی پرائیوسی کا تحفظ نہ کرنے پر فیس بک پر 5 ارب ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن کے مطابق صارفین کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پر کسی کمپنی پر عائد کیا گیا یہ اب تک کا سب سے بڑا جرمانہ ہے۔

اس کے علاوہ یہ کسی بھی خلاف ورزی پر امریکی حکومت کی جانب سے عائد کیے گئے چند سب سے بڑے جرمانوں میں سے ایک ہے۔

فیس بک پر 5 ارب ڈالر کا جرمانہ امریکی حکام اور فیس بک انتظامیہ کے درمیان ایک ڈیل کا نتیجہ ہے جس کے تحت فیس بک اپنے بورڈ آف ڈائریکٹر کے اندر ایک پرائیویسی کمیٹی تشکیل دے گی۔

اس اقدام سے پرائیویسی سے متعلق فیصلوں پر فیس بک کے چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ کا کنٹرول ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

 فیڈرل ٹریڈ کمیشن کے چیئرمین جو سمنز کا کہنا ہے کہ فیس بُک کی جانب سے ذاتی معلومات کے غلط استعمال کے خدشات دور کرنے کے لیے 5 ارب ڈالرز کا جرمانہ مناسب ہے۔

مزید خبریں :