ٹوکیو اولمپکس 2020 کیلئے ناکارہ موبائل فونز کے میڈل تیار

 ’دی میڈل پروجیکٹ‘ کا بنیادی  مقصد ماحول میں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کا خاتمہ کرنا ہے ۔

جاپان: ٹوکیو 2020 کے اولمپکس گیمز کے لیے سونے، چاندی اور کانسی کے تمغوں کو پرانے موبائل فونز کو ری سائیکل کر کے تیار کر لیا گیا۔

اولمپکس میں دیئے جانے والے تمغوں کو 47 ٹن موبائل فونز کو ری سائیکل کر کے بنایا گیا ہے۔

2017 میں’ دی میڈل پراجیکٹ‘ کے نام سے ایک مہم شروع کی گئی جس میں جاپان بھر سے ناکارہ موبائل فونز کو جمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس مہم میں تمام موبائل فون اور چھوٹی الیکٹرانک ڈیوائسز کو جاپان سے ہی جمع کرنے کا آغاز کیا گیا جب کہ جاپان کی سب سے بڑی موبائل فون کمپنی ٖ’ڈوکومو‘ نے بھی اس مہم میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔

اکتوبر 2019 میں اس میڈل پراجیکٹ میں جاپان بھر سے لوگوں نے موبائل فون اکھٹا کرنے میں پراجیکٹ انتظامیہ کا ساتھ دیا، 47 ٹن موبائل فونز (جو کہ تقریبا 5 ملین استعمال شدہ موبائل ہیں) جمع ہونے کے بعد اس میں سے دھات کو نکالنے کا عمل شروع کیا گیا۔


’دی میڈل پراجیکٹ‘ کے مطابق انہوں نے اتنے موبائل فون اکھٹے کر لیے تھے کہ ان سے 2,500 سے زائد تمغے جو کہ اولمپکس میں تقسیم کیے جاتے ہیں باآسانی بن جائیں۔

موبائل فونز کو ری سائیکل کر کے ان میں سے 66 پاؤنڈ سونا، 9000 پاؤنڈ چاندی اور 6000 پاؤنڈ کانسی نکالا گیا۔

خیال رہے کہ اولمپکس میں دیئے جانے والے تمغے کا وزن 500 گرام ہوتا ہے جب کہ سونے کے تمغے کو بنانے کے لیے معمولی مقدار میں سونا استعمال کیا جاتا ہے۔

اس  پراجیکٹ کا بنیادی مقصد ماحول میں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کا خاتمہ کرنا ہے اور ماحول کو کاربن سے پاک کرنے کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے جب کہ ان ری سایئکل موبائل فونز سے بننے والے تمغوں کی ربن بھی ایسے پلاسٹک سے تیار کی گئی ہے جس میں کاربن نہیں ہے۔

مزید خبریں :