دنیا
Time 10 اگست ، 2019

امریکی اخبار مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف بول اٹھا

کشمیر کی حیثیت بدلنے کے بعد پوری وادی میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں— فوٹو: اسکرین گریب 

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام کے خلاف احتجاج کو سرورق پر جگہ دی ہے۔ 

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد کرفیو توڑ کر نماز جمعہ کے بعد سری نگر کے علاقے سعورا میں سڑکوں پر نکل آئے اور قابض بھارتی حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

اس دوران قابض فوج نے ایوا پل پر مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل اور گولیاں فائر کیں جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

ایک پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ سعورا میں ہونے والے احتجاج میں 10 ہزار کے لگ بھگ لوگ شریک ہوئے جو کہ کرفیو کے دوران اب تک کا سب سے بڑا احتجاج ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے مقبوضہ وادی میں احتجاج کی نئی لہر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کی حیثیت بدلنے کے بعد پوری وادی میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں اور یہ کشمیریوں کو دیوار سے لگانے کا نتیجہ ہے۔

امریکی روزنامے نے سری نگر میں خواتین کے احتجاج کی تصاویر کو سرورق پر جگہ دی۔

یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت صدارتی حکمنامے کے ذریعے ختم کردی تھی۔ 

اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد اس وقت 9 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے وادی بھر میں کرفیو نافذ ہے، ٹیلی فون، انٹرنیٹ سروسز بند ہیں، کئی بڑے اخبارات بھی شائع نہیں ہورہے۔

بھارتی انتظامیہ نے پورے کشمیر کو چھاؤنی میں تبدیل کررکھا ہے، 7 اگست کو کشمیری شہریوں نے بھارتی اقدامات کیخلاف احتجاج کیا تھا لیکن قابض بھارتی فوجیوں نے نہتے کشمیریوں پر براہ راست فائرنگ، پیلٹ گنز اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 6 کشمیری شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق بھارتی فوج نے 8 اگست کو کشمیر میں احتجاج کرنے والے تقریباً 500 کشمیریوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے جبکہ حریت قیادت سمیت بھارت کے حامی رہنما محموبہ مفتی اور دیگر نظر بند ہیں۔

مزید خبریں :