14 اگست ، 2019
ہانگ کانگ ائیرپورٹ پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپوں کے بعد عدالت کی جانب سے مظاہرین کو ائیرپورٹ سے نکالے جانے کے حکم کے نتیجے میں فضائی آپریشن جزوی طور پر بحال ہوگیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مظاہرین کے ٹرمینل بلڈنگ میں گھسنے کی وجہ سے سیکڑوں پروازیں منسوخ کردی گئی تھیں جب کہ ائیرپورٹ پر پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں بھی ہوئیں تاہم عدالتی حکم کے نتیجے میں ائیرپورٹ پر فضائی آپریشن بحال کردیا گیا ہے البتہ کچھ پروازیں تاحال منسوخ اور تاخیر کا بھی شکار ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ائیرپورٹ حکام کا کہنا ہےکہ انہوں نے مظاہرین کے خاص مقامات پر داخلے پر پابندی کے لیے عدالت سے حکم امتناع حاصل کیا۔
ائیرپورٹ حکام کا کہنا تھا کہ لوگوں کو ائیرپورٹ کے اندر یا حکام کی جانب سے مختص کی گئی جگہ پر کسی بھی احتجاج میں شرکت سے باز رکھا جائے گا۔
ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے 10 ہفتوں سے جاری ہیں اور گزشتہ ہفتے مظاہرین نے ائیرپورٹ پر احتجاج شروع کیا جب کہ گزشتہ روز ائیرپورٹ پر دھرنا دیے مظاہرین کی جانب سے مسافروں کو پروازوں تک جانے سے روکنے کی کوششیں کی گئیں جن میں بیرئیر اور لگیج ٹرالیوں کا بھی استعمال کیا گیا۔
مظاہرین کی جانب سے مسافروں کو روکنے پر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا جس سے پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
ہانگ کانگ کی حکومت نے پرتشدد مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری بیان میں مظاہرین کے احتجاج کو پرتشدد عمل قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ مظاہرین نے مہذب معاشرے کی آخری لائن کو عبور کیا۔
واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں ملزمان کی چین کو حوالگی کے متنازع سرکاری بل پر مظاہرے شروع ہوئے تاہم حکومت کی جانب سے بل کو معطل کیا جاچکا ہے لیکن جموریت کے حامی مظاہرین اب حکومت سے مزید مطالبات کررہے ہیں۔