پریانکا سے خیرسگالی سفیر کا اعزاز واپس لینے کے معاملے پر اقوام متحدہ کا ردعمل

پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی پریانکا سے اعزاز واپس لینے کیلئے یونیسیف کو خط لکھا تھا — فوٹو: فائل

بالی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کو خیرسگالی سفیر کے عہدے سے ہٹانے کے پاکستان کے مطالبے پر اقوام متحدہ کا ردعمل سامنے آگیا۔

بھارت کی جانب سے 25 اور 26 فروری کی درمیانی شب پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی جس کے بعد متعدد بالی وڈ اسٹارز نے بھارتی جارحانہ رویہ کی حمایت کی اور جنگ کو ترجیح دی جس میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کی خیرسگالی سفیر اور بھارتی نامور اداکارہ پریانکا چوپڑا بھی شامل تھیں۔

ٹوئٹر پر پریانکا چوپڑا نے بھارتی طیاروں کی دراندازی کو فخر قرار دیتے ہوئے جنگ کو ترجیح دینے کا تاثر دیا تھا۔

پریانکا کے اس رویے پر متعدد ٹوئٹر صارفین نے ان کی ٹوئٹ کے جواب پر آڑے ہاتھوں لیا اور تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو دونوں ممالک کے درمیان امن قائم کرنے کا پیغام دینا چاہیے نہ کے جنگ کو بڑھاوا دیں کیونکہ آپ یونیسیف کی خیرسگالی سفیر ہیں۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں منعقد ایک بیوٹی ایونٹ میں پریانکا کو ایک پاکستان نژاد امریکی خاتون نے منافق کہا۔

ایونٹ کے دوران اداکارہ سے سوال و جواب کا سیشن ہوا جس میں ایک عائشہ ملک نے کیا کہ' آپ کی پڑوسی ہونے کی وجہ سے مجھے معلوم ہے کہ آپ تھوڑی منافق ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ آپ امن کے لیے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کی خیرسگالی سفیر ہیں لیکن آپ نے ایٹمی لڑائی کو ترجیح دی جس میں کسی کی جیت نہیں۔

عائشہ ملک نے اداکارہ کو پاکستان پر حملہ کرنے کی حمایت پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ 'میری طرح کروڑوں پاکستانیوں نے آپ کو اور آپ کے بالی وڈ بزنس کو سپورٹ کیا ہے اور آپ انہی کے لیے ایٹمی جنگ چاہتی ہیں۔'

عائشہ ملک کے خاموش ہونے کے بعد پریانکا کا کہنا تھا کہ "میرے پاکستان سے کئی دوست ہیں اور میں بھارت سے ہوں۔۔۔میں جنگ کی شوقین نہیں لیکن میں محب وطن ہوں'۔


پریانکا نے جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ ' میں ان سب سے معافی چاہتی ہوں جو مجھے پسند کرتے ہیں یا جو کرتے تھے اگر ان کے جذبات مجروح ہوئے لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم سب کے کچھ پیمانے ہوتے ہیں جس پر ہمیں چلنا ہوتا ہے یقیناً آپ کے بھی کچھ ہوں گے۔'

بعد ازاں پاکستانی اداکارہ ارمینا خان اور مہوش حیات نے بھی پریانکا سے یونیسیف کی خیرسگالی سفیر کا اعزاز واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی پریانکا سے اعزاز واپس لینے کیلئے یونیسیف کو خط لکھا۔

پریانکا سے اعزاز واپس لینے کے مطالبت پر اب اقوام متحدہ کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن گُڈ وِل نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ 'جب یونیسیف کے خیر سگالی سفیر اپنی ذاتی حیثیت میں بات کرتے ہیں تو انہیں یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی دلچپسی اور مفاد کے معاملات پر بات کرسکیں'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ان کے ذاتی خیالات ضروری نہیں کہ یونیسیف کے خیالات کی ترجمانی کریں البتہ جب وہ یونیسیف کے نمائندے کے طور پر اظہار خیال کرتے ہیں تو ہم توقع رکھتے ہیں کہ وہ یونیسف کا باوثوق اور شواہد پر مبنی غیرجانبدار مؤقف اختیار کریں'۔

جب یونیسیف کے خیر سگالی سفیر اپنی ذاتی حیثیت میں بات کرتے ہیں تو انہیں یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی دلچپسی اور مفاد کے معاملات پر بات کرسکیں، ترجمان سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ— فوٹو: فائل

ترجمان نے کہا کہ 'یونیسیف کے خیرسگالی سفیر وہ معروف شخصیات ہیں جنہوں نے رضاکارانہ طور پر بچوں کے حقوق کو فروغ دینے کیلئے اپنا وقت اور شہرت وقف کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے'۔

مزید خبریں :