دنیا
Time 14 ستمبر ، 2019

بیٹی کے کالج میں داخلے کیلئے رشوت دینے پر نامور امریکی اداکارہ گرفتار

 اداکارہ کو 14 روزہ جیل, 30 ہزار ڈالر کا جرمانہ اور 250 گھنٹے کی کمیونیٹی سروس دینے کی سزا دی ہے— فوٹو سی این این

امریکی اداکارہ فیلیسٹی ہفمین کو بیٹی کے کالج میں داخلے کے لیے رشوت دینے پر  گرفتار کر لیا گیا۔

فلم 'دی ڈیسپریٹ ہاؤس وائیوز' کی مقبول اداکارہ فیلیسٹی ہفمین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا کہ جس میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اپنی بیٹی کا کالج میں داخلے کے لیے رشوت دی تھی۔

تاہم اب امریکی اداکارہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے مئی 2017 میں اپنی بیٹی کے کالج میں داخلے کے لیے 15 ہزار ڈالر کی رشوت دی تھی جس پر وہ شرمندہ ہیں لیکن یہ صرف اس لیے تھا کہ وہ ایک اچھی ماں بننا چاہتی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی عدالت نے کالج ایڈمیشن اسکینڈل پر اداکارہ کو سزا سناتے ہوئے 14 روز جیل کی سزا اور 30 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے، اس کے علاوہ اداکارہ کو 250 گھنٹے کی کمیونیٹی سروس بھی انجام دینی ہو گی۔

اداکارہ نے اپنی غلطی پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے بیٹی، شوہر اور اہلخانہ سمیت تعلیمی تنظیم سے معذرت کی۔

سزا پانے والی امریکی اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں خاص طور پر ان طلباء سے معافی مانگنا چاہتی ہوں جو کالج میں داخلے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں اور ان کے والدین سے بھی جو اپنے بچوں کو سپورٹ کرنے کے لیے قربانیاں دیتے ہیں۔

فیصلہ سناتے ہوئے جج اندیرا تلوانی کا کہنا تھا کہ وہ مانتی ہیں کہ ہفمین نے مکمل طور پر اپنے کیے کی ذمہ داری قبول کی ہے لیکن اچھی والدہ بننے کے لیے انہوں جو کیا ایسا نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ بچوں کے لیے رشوت دینے میں 50 افراد پر یہ الزام عائد ہے لیکن ان میں بچوں کا کوئی عمل دخل نہیں۔

دوسری جانب امریکی اداکارہ کیخلاف درخواست گزار نے کہا کہ انہیں 14 روزہ جیل نہیں بلکہ ڈیرھ ماہ قید کی سزا سنائی جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ امریکا کی بہترین یونیورسٹیوں میں نوجوانوں کے داخلے کے لیے دھوکہ دہی سے جگہ بنائی جا رہی ہے جن میں ییل، جیورج ٹاؤن اور اسٹینڈفورڈ یونیورسٹیز بھی شامل ہیں۔

ادھر امریکی سینیٹر  برنی سینڈر نے مذکورہ اداکارہ کی سزا سے متعلق ٹوئٹ میں لکھا کہ ہمارے پاس ایک مجرمانہ انصاف کا نظام ہے جو نسل پرستانہ، ٹوٹا ہوا ہے اور اسے بہتر ہونا چاہیے۔



مزید خبریں :