پاکستانی طالبعلموں نے مصنوعی جلد تیار کر لی

مصنوعی جلد کی تیاری پر 22 سینٹ فی اسکوائر انچ لاگت آئی ہے: ریکٹر کامسیٹس۔ فوٹو: فائل

پاکستانی طالبعلموں نے مصنوعی جلد تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کر لیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر مشتاق احمد کی زیر صدارت ہوا۔

ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ کامسیٹس نے مصنوعی جلد بنانے کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے، مصنوعی جلد جھلس کر متاثر ہونے والوں کے لیے تیار کی گئی ہے۔

کامسیٹس حکام نے بتایا کہ مصنوعی جلد 22 ڈالر فی اسکوائر انچ کے حساب سے امریکا سے منگوائی جاتی ہے، مصنوعی جلد کی تیاری پر 22 سینٹ فی اسکوائر انچ لاگت آئی ہے۔

ریکٹر کامسیٹس نے بتایا کہ ہمارے ایک طالبعلم نے ایک پٹی بنائی جس سے ذیابیطس کا علاج ہوتا ہے، میں اس ریسرچ کو پورے پاکستان میں لے کر پھرا مگر کسی نے توجہ نہیں دی۔

ان کا کہنا تھا اس سے ہمیں ایک ارب روپے کے عوض کھربوں روپے کا ریونیو ملتا، میں اس فارمولے کو آسٹریلیا لے کر گیا تو اسے ہاتھوں ہاتھ لے لیا گیا۔

ریکٹر کامسیٹس نے بتایا کہ ایشیائی خطے میں ہماری جامعہ 131ویں نمبر پر ہے، ہمارے پاس 400 غیر ملکی طلباء ہیں مگر غیر ملکی فیکلٹی نہیں ہے۔

’قمری کلینڈر اتنا بڑا مسئلہ نہیں جتنا بنایا جا رہا ہے‘

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر مشتاق احمد نے اجلاس میں کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کی ابھی تک کوئی پالیسی نہیں ہے اور رویت ہلال کمیٹی ختم کرنے کے لیے کوئی قانون بھی نہیں ہے۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ قمری کیلنڈر کا معاملہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں جتنا بنایا جا رہا ہے۔

مزید خبریں :