پاکستان
Time 09 اکتوبر ، 2019

وزیراعظم کے بیان کی دھجیاں اڑائی جاسکتی ہیں: تجزیہ کار

فائل فوٹو: وزیراعظم عمران خان

کراچی: جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصاء کومل کے پہلے سوال ابھی تیرہ ماہ ہوئے ہیں، لوگوں میں صبر نہیں، پوچھتے ہیں نیا پاکستان کہاں ہے، ریاست مدینہ چند دن میں نہیں بن گئی تھی، وزیراعظم، کیا وزیراعظم کا بیان درست ہے؟

حسن نثار نے کہا کہ عمران خان کا یہ عجیب و غریب سا بیان ہے اس کی دھجیاں اڑائی جاسکتی ہیں، اس ملک کے لوگ 72سال سے ذلیل و خوار ہو کر سستے خواب خرید رہے ہیں، اب بھی اگر یہی لوگ بے صبرے اور قصوروار ہیں تو لوگوں کے ساتھ وزیراعظم کا بھی اللہ ہی حافظ ہے، ان سے زیادہ صابر لوگ حالیہ تاریخ میں کہیں نظر نہیں آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  عوام کو بھی کچھ شرم کرنی چاہئے یہ پہلی اور آخری دفعہ اس وقت نکلے تھے جب ایوب خان نے چینی کی قیمتیں بڑھائی تھیں، تب سے اب تک تو لگتا ہے میں قبرستان میں زندہ ہوں، پناہ گاہیں اور لنگر خانے بنانا تو کھلونے سے کھیلنا جیسا ہے، یہ اللہ سے معافی مانگیں ریاست مدینہ تو غارِ حرا میں پہلے پیغام پر ہی بن گئی تھی۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ عوام کے صبر سے متعلق وزیراعظم کا بیان درست نہیں ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، پناہ گاہیں، ہیلتھ کارڈ اور لنگر اچھے اقدامات ہیں لیکن مستقل انتظام ضروری ہے، عمران خان کو 14مہینے میں نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دینی چاہئے تھی، لیکن 14مہینوں میں نئے پاکستان کے سفر کا آغاز بھی نہیں کیا گیا اس لئے لوگوں کی مایوسی بنتی ہے۔

محمل سرفراز نے کہا کہ عمران خان شاید بھول گئے کہ اقتدار میں آنے سے پہلے انہوں نے کیا وعدے کئے تھے، یہ دعوے کرتے تھے کہ ہم آئیں گے تو تین مہینے ، چھ مہینے اور ایک سال کے اندر کیا کچھ نہیں ہوجائے گا۔ 

مزید خبریں :