کیا سمندر سے اسامہ بن لادن کی باقیات مل گئیں؟

فوٹو بشکریہ ڈیلی میل—

القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی  ہلاکت کے بعد سے اب تک لاش سامنے نہیں آئی جب کہ اس حوالے سے بہت سی قیاس آرائیاں بھی ہیں لیکن ایک برطانوی  جوڑے کے ہاتھوں سمندر سے ایسی چیز لگی  جو نہ صرف اسامہ بن لادن سے مشابہ ہے بلکہ ایک نظر میں دیکھ کر اسی صورت کا گمان ہوتا ہے۔

برطانیہ کے علاقے ایسٹ سسیکس میں 60 سالہ خاتون ڈیبرا اولیور کو سمندر سے  ایسی سی پی (سی شیل) ملی جو القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن سے مشابہت رکھتی ہے۔

ڈیبرا  اپنے 62 سالہ شوہر کے ساتھ 42 ویں شادی کی سالگرہ منانے کے لیے ساحل سمندر ونچلیسا میں موجود تھیں جہاں انہیں پانی سے ایک چھوٹی سی پی ملی جسے وہ دیکھ کر حیران رہ گئیں۔

ڈیبرا کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے پہلی مرتبہ سی پی کو پانی میں جاتے دیکھا تو وہ تذبذب کا شکار ہوگئیں  اور انہیں خیال ہوا کہ یہ کسی کی شکل سے ملتا ہے جس کے لیے انہوں نے سمندر میں تیرنا شروع کیا اور اسے پکڑنے کے لیے بھرپور کوشش کی۔

سی پی تلاش کرنے والا برطانوی جوڑا— ڈیلی میل فوٹو

ڈیبرا نے بتایا کہ ’آخر میں بہت کوششوں کے بعد جب میں نے شکل والی سی پی کو حاصل کرلیا تو اسے دیکھ کر میں بالکل چونک گئی تھی، میں نے اسے اپنے ہاتھ میں اٹھایا تو غور کیا کہ ایک پگڑی ہے، تاہم زیادہ غور کرنے پر سمجھ آیا کہ اس پر بنی شبیہ اسامہ بن لادن سے مماثلت رکھتی ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے سی پی کو دیکھ کر اسامہ بن لادن کا نام لیا  جب کہ دیگر لوگوں نے اس کی مشابہت ایران کے سابق سپریم لیڈر سے کی۔

ڈیبرا نے بتایا کہ ان کے لیے حیران کن بات یہ ہے کہ اسامہ بن لادن کو بھی سمندر برد کیا گیا تھا اور ہوبہو ان کی شکل والی سی پی بھی سمندر سے ملی ہے۔

خیال رہے کہ 8 سال قبل امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے یکم اور 2 مئی 2011ء کی درمیانی شب پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں ایک کمپاؤنڈ پر کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو قتل کر دیا۔

بعدازاں امریکا کی جانب سے یہ بھی بیان سامنے آیا تھا کہ اس نے اسامہ بن لادن کی لاش کو سمندر برد کردیا ہے۔

مزید خبریں :