کمزور بینائی والے افراد کیلئے گوگل میپ کا بڑا اقدام

فوٹو: بشکریہ انڈیپینڈنٹ کو

معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کی ایپ ’گوگل میپ‘ جو کہ راستے کے حوالے سے درست سمتوں کی رہنمائی کرتی ہے، نے حال ہی میں قوتِ بصارت سے محروم اور کمزور بینائی والے افراد کے لیے ایک بڑا قدم اُٹھایا ہے۔ 

گوگل میپ نے کمزور بینائی والے افراد کے لیے اپنی ایپ میں مزید نئی آوازیں شامل کر دی ہیں جس کے ذریعے کمزور بینائی والے افراد با آسانی سمتوں کے حوالے سے معلومات کی رسائی حاصل کر سکیں گے۔

اس سے قبل بھی گوگل میپ آوازوں کے ذریعے سمتوں کے حوالے سے معلومات فراہم کرتا تھا مگر اب ان آوازوں میں نئی آوازیں شامل کر دی گئی ہیں جس سے لوگوں کو مزید بہتر معلومات حاصل ہو سکے گی کہ وہ اس وقت کہاں موجود ہیں اور یہ ایپ لوگوں کو کہیں بھی جاتے وقت اضافی احتیاط کے حوالے سے بھی آگاہ کرے گی۔

گوگل میپ میں شامل کی جانے والی یہ نئی آوازیں لوگوں کو کسی نا معلوم اور ناواقف جگہ پر پُراعتماد ہو کر چلنے میں بے حد آسانی فراہم کریں گی۔

وہ لوگ جن کی قوتِ بصارت کسی نہ کسی وجہ سے متاثر ہے انہوں نے معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے ساتھ کام کر کے ایپ میں اس نئے آپشن کو شامل کیا ہے جو کہ اب صارفین کو مزید آوازوں کے ذریعے رہنمائی فراہم کرے گا جس میں مُڑنے سے پہلے تک کا فاصلہ اور پیدل چلتے وقت سمتوں کے حوالے سے معلومات فراہم کرنا شامل ہے۔

جب صارفین کسی ایسی جگہ جا رہے ہوں گے جہاں انہیں اضافی احتیاط کی ضرورت ہے تو ایپ آواز کے ذریعے انہیں عبور کرنے کے حوالے سے انتباہ بھی جاری کرے گی جب کہ ایپ انہیں نوٹیفکیشن میں یہ بھی بتائے گی کہ اگر صارف غلطی سے دوسری سمت میں چلا گیا ہے تو اب انہیں واپس کس سمت کی طرف جانا چاہیے۔

گوگل کمپنی میں ملازمت کرنے والے واکانا سوگیامہ جو کہ بینائی سے محروم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ گوگل میپ کی ان اضافی آوازوں کے ذریعے رہنمائی سے میری زندگی بے حد آسان ہوگئی ہے اور اب میں اپنی منزل پر با آسانی پہنچ جاتا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات ان لوگوں لیے تو معمولی سی ہوگی جو کہ دیکھ سکتے ہیں مگر جو لوگ نابینا یا جن کی بینائی کمزور ہے یہ ان لوگوں کی نامعلوم اور ناواقف مقامات پر مدد کا واحد ذریعہ ہے۔

واکانا سوگیامہ نے بتایا کہ یہ نیا آپشن ان لوگوں کے لیے بھی تیار کیا گیا ہے جو کہ بینائی کی خرابی کا شکار نہیں لیکن پیدل سفر کرتے وقت اسکرین کا استعمال نہیں کرنا چاہتے، یہ ان کے لیے بھی بہترین ایپ ہے۔

واضح رہے کہ یہ خصوصیت ابھی صرف امریکہ اور جاپان میں ہے، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ گوگل میپ کی یہ خصوصیت مزید ممالک میں بھی متعارف کرائی جائے گی۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کے مطابق دنیا بھر میں کم از کم 2 ارب 20 کروڑ افراد بینائی کی خرابی یا اندھے پن کا شکار ہیں۔

مزید خبریں :