دنیا
Time 17 اکتوبر ، 2019

فرانس میں مسلم خاتون سیاستدان کی انتہاپسندی کا شکار

فرانس میں بچوں کے ساتھ اسکول کی سرگرمیوں میں شریک ہونے والی ماؤں پر اسکارف پہننے کی پابندی عائد نہیں ہے— اے ایف پی فوٹو

فرانس کے انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان نےکونسل میٹنگ میں شریک مسلمان خاتون کو حجاب اتارنے پر مجبور کر دیا۔

سیاستدان جولیان اودوول نے کونسل کے اجلاس کے دوران مسلم خاتون کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کیا اور صدر سے خاتون کوحجاب اتارنے کاکہنے کا مطالبہ کیا۔

سیاستدان کے رویے کی وجہ سے مسلم خاتون کے ساتھ بیٹھا ان کا بچہ بھی افسردہ ہو گیا اور فوراً خاتون سے لپٹ گیا جب کہ خاتون اپنے بچےکو دلاسا دیتی رہیں ۔

بعد میں کونسل کی صدر جولیان اودول نے سیاستدان کے رویے کو انتہائی ناگوار قرار دیا ہے ۔

یاد رہے کہ فرانس میں بچوں کے ساتھ اسکول کی سرگرمیوں میں شریک ہونے والی ماؤں پر اسکارف پہننے کی قانوناً کوئی پابندی عائد نہیں ہے اور فرانس کی اسٹیٹ کونسل کے 2013 کے فیصلے کے مطابق مائیں اپنی پسند کا لباس پہن سکتی ہیں۔

تاہم فرانس کے دائیں بازو جانب سے مسلسل دباؤ بڑھایا جا رہا ہے کہ اسکول کی سرگرمیوں میں شریک ہونےوالی ماؤں کے اسکارف پہننے پر بھی پابندی عائد کی جائے۔

اس کی بعض لوگوں یہ دلیل دیتے ہیں کہ فرانس کے قانون کے تحت لڑکیاں اسکول میں ہیڈ اسکارف نہیں پہن سکتی ہیں اس لیے ان کی ماؤں پر بھی ایسی ہی پابندی عائد ہوتی ہے۔

مزید خبریں :