’خلا میں خواتین کی پہلی بار تنہا چہل قدمی‘

ناسا کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کی تاریخ میں "صرف خواتین پر مشتمل خلائی چہل قدمی کا پہلا واقعہ" ہے،فوٹو:ناسا

دو امریکی خواتین خلابازوں نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے باہر نکل کر خلا میں کام کرتے ہوئے اسٹیشن کے ایک خراب پاور کنٹرولر کو تبدیل کر دیا۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کی تاریخ میں ’صرف خواتین پر مشتمل خلائی چہل قدمی کا پہلا واقعہ‘ ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ناسا کی خلاباز کرسٹینا کاچ اور جیسیکا میر نے اس مشن کیلئے حفاظتی معیارات کے مطابق اپنے خلائی لباس میں ضروری تبدیلیاں کیں اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے باہر نکل کر ایک خراب آلے کو تبدیل کیا ۔ دونوں خواتین نے 7 گھنٹے اور 17 منٹ خلا میں گزارے۔

امریکی خلا باز کرسٹینا کاچ (دائیں ) اور جیسیکا میر  مشن پر جانے سے قبل — فوٹو: ناسا

واضح رہے کہ یہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ صرف خواتین خلابازوں نے خلا میں چہل قدمی کی اور اپنے مشن کو پورا کیا، اس سے قبل خواتین خلا بازوں کے ساتھ مرد خلا باز بھی خلا میں چہل قدمی کیلئے جاتے رہے ہیں ۔

یہ کرسٹینا کاچ کی خلا میں چوتھی چہل قدمی تھی جب کہ جیسیکا میر پہلی مرتبہ خلائی اسٹیشن سے باہر خلا میں نکلی تھیں۔

 یاد رہے کہ روسی خلاباز خاتون سویتلانا سویتسکیا دنیا کی پہلی خاتون تھیں جنہوں نے 1984 میں دیگر خلا بازوں کے ساتھ خلا میں چہل قدمی کی جب کہ امریکی خاتون کیتھی سولاون نے بھی اسی سال خلا میں چہل قدمی کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

روسی خلاباز الیگزے لیونوف پہلے انسان تھے جنہیں خلا میں چہل قدمی کا اعزاز حاصل ہوا۔

امریکی خواتین کی خلا میں چہل قدمی اور کام  کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے براہ راست مشاہدہ کیا ااور انہیں فون بھی کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت زبردست کام کررہی اور میں تاریخ رقم کرتی دو بہادر امریکی خواتین سے بات کرتے ہوئے بہت خوشی محوس کررہا ہوں۔

مشن پورا ہونے کے بعد جیسیکا میر کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے لیے نہایت دلچسپ تھا اور ہم اس کیلئے گذشتہ کئی عرصے سے تیاری کررہے تھے۔

مزید خبریں :