پاکستان
Time 26 اکتوبر ، 2019

کالا باغ ڈیم پاکستان کی بقا کیلئے ناگزیر ہے، سندھ طاس واٹر کونسل

بھارت کی جانب سے متعدد مرتبہ پاکستان کا پانی روک کر صحرا میں تبدیل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں — فوٹو: فائل

سندھ طاس واٹر کونسل کا کہنا ہے کہ پانی کے ذخائر نہ بنا کر ہم سنگین غلطی کررہے ہیں، بھارت ہمیں بنجر کرسکتا ہے۔

سندھ طاس واٹر کونسل کے وفد نے وزیر توانائی پنجاب ڈاکٹر اختر ملک سے ملاقات کی اور ملک میں پانی کے ذخائر کی اہمیت اور ضرورت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

 سندھ طاس واٹر کونسل کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر پاکستان کی بقا کیلئے ناگزیر ہے، پانی کے ذخائر نہ بنا کر ہم سنگین غلطی کررہے ہیں بھارت ہمیں بنجر کرسکتا ہے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر سال 30 ملین ایکڑ فٹ پانی ضائع کردیا جاتا ہے اور دریا کا پانی استعمال کرنے کے بجائے سمندر میں چھوڑ دیا جاتاہے۔

واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے متعدد مرتبہ پاکستان کا پانی روک کر صحرا میں تبدیل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں اور دریاؤں کی تقسیم کے حوالے سے ہونے والے سندھ طاس معاہدے کو بھارت کی جانب سے مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔

رواں ماہ ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کی جانب بہنے والے دریاؤں کے پانی کا ایک ایک قطرہ استعمال کرنا چاہتا ہے۔

بھارتی وزیراعظم کا ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گذشتہ 70 برسوں سے وہ دریا جن پر بھارت اور اس کے کسانوں کا حق ہے پاکستان کی جانب بہہ رہے ہیں لیکن اب مزید ایسا نہیں ہوگا۔

 یاد رہے کہ 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دریاؤں کی تقسیم کے حوالے سےسندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا تاہم بھارت کی جانب سے مسلسل معاہدے کی خلاف ورزی جاری ہے۔

بھارت مقبوضہ کشمیر سے پاکستان آنے والے دریاؤں پر 15 سے زائد ڈیم بنا چکا ہے جبکہ مزید 45 سے 61 ڈیمز بنانے کی تیاری کررہا ہے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پاکستان کو خشک سالی کی جانب دھکیل سکتی ہے جب کہ بھارت کا یہ اقدام جنوبی ایشیاء میں ایٹمی جنگ کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

مزید خبریں :