وزیراعظم عمران خان سکھ مت کے بانی اور دس سکھ گروؤں میں سے پہلے گرو بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کریں گے جس کے لیے تیاریاں تقریباً مکمل ہو چکی ہیں۔
کرتار پور افتتاحی تقریب کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کے لیے تقریباً 10ہزار لوگ شرکت کریں گے۔
اس موقع پر حکومت پاکستان نے سکھ برادری کے لیے 50 روپے مالیت کا یادگاری سکہ بھی جاری کیا ہے جس کے ایک جانب اسلامی جمہوریہ پاکستان اور قومی نشان ہے جب کہ دوسری جانب سکھوں کی عبادت گاہ کی تصویر کندہ ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کرتارپورراہداری منصوبے کا سنگ بنیاد 28 نومبر 2018ء کو رکھا تھا اور تقریباً ایک سال میں دربار سے پاک بھارت سرحد تک ساڑھے چار کلو میٹر لمبی سڑک اور دریائے راوی پر پلُ کی تعمیر مکمل کی جاچکی ہے۔
اس راہداری سے روزانہ پانچ ہزار افراد بغیر ویزہ پاکستان آ سکیں گے لیکن انہیں اسی شام واپس لوٹنا ہوگا۔
پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ کرتارپور راہداری بھارت سے آنے والوں کے لیے ون وے کوریڈور ہے،اس کے ذریعے بھارت سے آئے یاتری اسی دن واپس چلے جائیں گے اور بھارت سے آنے والے کرتارپور راہداری میں جو عبادت گاہ ہے، اس سے ایک انچ باہر نہیں جاسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری سے انٹری قانونی ہوگی، پرمٹ اور پاسپورٹ کی بنیاد پر شناخت ہوگی۔
نوجوت سنگھ سدھو کی شرکت
بھارت کے سابق کرکٹر اور سکھ سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
۔ سینیٹر فیصل جاوید سے ٹیلیفونک رابطہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بسنے والے کروڑوں سکھ اپنی مقدس دھرتی کی زیارت کے لیے بیتاب ہیں، بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن پر دربارصاحب کا افتتاح تاریخی موقع ہے جس کے لیے وہ حکومت پاکستان خصوصاً وزیراعظم عمران خان کے شکرگزار ہیں۔
کرتارپوری میں تیاریاں کہاں تک پہنچ چکی ہیں ہم آپ کو تصاویر کے ذریعے بتاتے ہیں: