13 نومبر ، 2019
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی مخالفین کی بیماری کے حوالے سے سیاست بند کرے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت تمام سیاسی قیدیوں کو طبی، عدالتی اور قانونی سہولیات مہیا کرے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ سیاسی مخالفین کی زندگیوں سے کھیلنا، سیاست دانوں کی بیماری کو ان پر دباؤ ڈالنے اور سیاسی مقاصد کے حصول کا حربہ بنانا حکومت کا شرم ناک عمل ہے۔
بلاول بھٹوکی جانب سے یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ جب حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کوعلاج کی غرض سے 4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے نواز شریف یا شباز شریف کی جانب سے 2 کروڑ 50 لاکھ امریکی ، 80 لاکھ برطانوی پاؤنڈ اور ڈیڑھ ارب پاکستانی روپے کے انڈیمنٹی بانڈ جمع کرانے کی شرط رکھی گئی ہے جسے ن لیگ کی جانب سے مسترد کردیا گیا ہے۔
بانڈ کی مجموعی رقم تقریباً 7 ارب پاکستانی روپے بنتی ہے اور اس کے عوض نوازشریف کو 4 ہفتوں کےلیے بیرون ملک جانےکی ون ٹائم اجازت دی گئی ہے۔
دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری کے والد اور سابق صدر آصف زرداری بھی قومی حتساب بیورو (نیب) کی حراست میں اور (پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز) پمز اسپتال اسلام آباد میں زیر علاج ہیں۔
آصف زرداری کو رواں سال 11 جون کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت مسترد کیے جانے کے بعد نیب کی ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔
دو روز قبل ایک بیان میں پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حکومت آصف زرداری کو طبی ماہرین اور ذاتی معالج تک رسائی نہیں دے رہی، ان کی صحت دن بدن بگڑتی جارہی ہے۔
انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ آصف زرداری کی میڈیکل رپورٹس تک نہیں دی جارہیں اور ان کے علاج کیلئے پرائیویٹ میڈیکل بورڈ نہیں بٹھایا جارہا، حکومت ڈاکٹرزکی ہدایات کے باوجود آصف زرداری کی زندگی کے ساتھ کھیل رہی ہے لہٰذا حکومت ہوش سے کام لے، پھر ایسا نا ہوحکومت انتقام کی آگ میں خود ہی جل جائے۔