9 سال کا کم عمر ترین الیکٹریکل انجینئر

فوٹو: بشکریہ لارینٹ سیمونس انسٹاگرام

عام طور پر لوگ گریجویشن کی ڈگری 23 سے 24 سال کی عمر میں حاصل کرتے ہیں لیکن آج ہم آپ کو ایسے بچے کے بارے میں بتانے والے ہیں جو دنیا کا کم عمر ترین گریجویشن کرنے والا بچہ ہوگا۔

ایمسٹرڈیم کے 9 سالہ لارینٹ سیمونس رواں سال دسمبر میں اینڈھون یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سے الیکٹریکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرکے دنیا کےکم عمر ترین گریجویشن کی ڈگری حاصل کرنے والے بن جائیں گے۔

فوٹو: بشکریہ لارینٹ سیمونس انسٹاگرام

لارینٹ سیمونس کا آئی کیو لیول 145 ہے اور ان کے والدین کا کہنا ہے کہ لارینٹ کے دادی دادا اور اسکول کے اساتذہ کہتے تھے کہ ان کے بیٹے میں کوئی خاص بات ہے۔

لارینٹ کے والد نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لارینٹ کے اساتذہ کہتے تھے کہ انہوں نے ان کے بچے میں کوئی خاص چیز محسوس کی ہے اور اس کے لیے کوئی معلومات حفظ کرنا بالکل معمولی سی بات ہے۔

فوٹو: بشکریہ لارینٹ سیمونس انسٹاگرام

9 سالہ لارینٹ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی پڑھائی کو آگے بڑھانے کے لیے کیلی فورنیا جائیں گے۔

انہوں نے اپنے پسندیدہ مضمون کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں الیکٹریکل انجینئرنگ میں بے حد دلچسپی ہے اور ساتھ ہی انہیں میڈیکل کے مضمون میں بھی دلچسپی ہے۔

فوٹو: بشکریہ لارینٹ سیمونس انسٹاگرام

لارنٹ کے والدین ہمیشہ ان کے ٹیلنٹ اور بچپنے کو اعتدال میں رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، پڑھائی کے علاوہ لارینٹ کو گیمز کھیلنے میں بھی دلچسپی ہے۔

فوٹو: بشکریہ لارینٹ سیمونس انسٹاگرام

واضح رہے کہ اس سے قبل 10 سالہ بچے مائیکل کیارنے نے یونیورسٹی آف الباما سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کر کے کم عمر گریجویٹ ہونے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا۔

مزید خبریں :